حدثنا عبد الرحمن ، حدثنا سفيان ، عن إبراهيم بن ميسرة ، عن عمرو بن الشريد ، ان سعدا ساوم ابا رافع، او ابو رافع ساوم سعدا، فقال ابو رافع : لولا اني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " الجار احق بسقبه" ما اعطيتك ، قال عبد الرزاق في حديثه: والسقب: القرب.حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ إِبْرَاهِيمَ بْنِ مَيْسَرَةَ ، عَنْ عَمْرِو بْنِ الشَّرِيدِ ، أَنَّ سَعْدًا سَاوَمَ أَبَا رَافِعٍ، أَوْ أَبُو رَافِعٍ سَاوَمَ سَعْدًا، فَقَالَ أَبُو رَافِعٍ : لَوْلَا أَنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " الْجَارُ أَحَقُّ بِسَقَبِهِ" مَا أَعْطَيْتُكَ ، قَالَ عَبْدُ الرَّزَّاقِ فِي حَدِيثِهِ: وَالسَّقَبُ: الْقُرْبُ.
عمرو بن شرید کہتے ہیں کہ حضرت سعد بن ابی وقاص رضی اللہ عنہ اور حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ ایک معاملہ پر ایک دوسرے سے بھاؤ تاؤ کر رہے تھے تو حضرت ابو رافع رضی اللہ عنہ نے فرمایا کہ اگر میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے نہ سنا ہوتا کہ " پڑوسی قرب کا زیادہ حق رکھتا ہے " تو میں آپ کو یہ زمین کبھی نہ دیتا۔