حدثنا عبد الرحمن ، عن سفيان ، عن زيد يعني ابن اسلم ، عن رجل من بني سليم، عن جده ، انه اتى النبي صلى الله عليه وسلم بفضة، فقال: هذه من معدن لنا، فقال النبي صلى الله عليه وسلم: " ستكون معادن يحضرها شرار الناس" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ ، عَنْ سُفْيَانَ ، عَنْ زَيْدٍ يَعْنِي ابْنَ أَسْلَمَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ بَنِي سُلَيْمٍ، عَنْ جَدِّهِ ، أَنَّهُ أَتَى النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِفِضَّةٍ، فَقَالَ: هَذِهِ مِنْ مَعْدِنٍ لَنَا، فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " سَتَكُونُ مَعَادِنُ يُحْضِرُهَا شِرَارُ النَّاسِ" .
بنوسلیم کے ایک صحابی رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس ایک مرتبہ چاندی لے کر آئے اور کہا کہ یہ ہماری کان سے نکلی ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا عنقریب بہت سی کانیں ظاہر ہوں گی جہاں بدترین لوگ موجود ہوں گے۔
حكم دارالسلام: حسن لغيره، وهذا إسناد ضعيف لإبهام الرجل من بني سليم وجده