مسعود بن عجماء رضی اللہ عنہ کی ہمشیرہ کہتی ہیں کہ ان کے والد نے اس مخزومی عورت کے متعلق " جس نے چوری کا ارتکاب کیا تھا " نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے عرض کیا کہ ہم اس کے فدیئے میں چالیس اوقیہ پیش کرنے کے لئے تیار ہیں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے حق میں بہتر یہی ہے کہ یہ پاک ہوجائے چناچہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے حکم پر اس کا ہاتھ کاٹ دیا گیا اس عورت کا تعلق بنو عبد الاشہل یا بنو اسد سے تھا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لعنعنة ابن إسحاق، وهو مدلس، وقصة المرأة المخزمية قد رواها غير واحد من الصحابة