حدثنا ابو داود ، حدثنا هشام ، عن قتادة ، عن ابي الطفيل ، قال: انطلقت انا وعمرو بن صليع حتى اتينا حذيفة ، قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: " إن هذا الحي من مضر لا تدع لله في الارض عبدا صالحا إلا افتنته واهلكته، حتى يدركها الله بجنود من عباده، فيذلها حتى لا تمنع ذنب تلعة" .حَدَّثَنَا أَبو دَاوُدَ ، حَدَّثَنَا هِشَامٌ ، عَنْ قَتَادَةَ ، عَنْ أَبي الطُّفَيْلِ ، قَالَ: انْطَلَقْتُ أَنَا وَعَمْرُو بنُ صُلَيْعٍ حَتَّى أَتَيْنَا حُذَيْفَةَ ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: " إِنَّ هَذَا الْحَيَّ مِنْ مُضَرَ لَا تَدَعُ لِلَّهِ فِي الْأَرْضِ عَبدًا صَالِحًا إِلَّا أفَتَنَتْهُ وَأَهْلَكَتْهُ، حَتَّى يُدْرِكَهَا اللَّهُ بجُنُودٍ مِنْ عِبادِهِ، فَيُذِلَّهَا حَتَّى لَا تَمْنَعَ ذَنَب تَلْعَةٍ" .
حضرت حذیفہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے قبیلہ مضر زمین پر اللہ کا کوئی نیک بندہ ایسا نہیں چھوڑے گا جسے وہ فتنے میں نہ ڈال دے اور اسے ہلاک نہ کر دے حتی کہ اللہ اس پر اپنا ایک لشکر مسلط کر دے گا جو اسے ذلیل کر دے گا اور اسے کسی ٹیلے کا دامن بھی نہ بچاسکے گا۔