حدثنا يزيد بن هارون ، اخبرنا محمد بن إسحاق ، عن ضمرة بن سعيد ، عن جدته ، عن امراة من نسائهم، قال: وقد كانت صلت القبلتين مع النبي صلى الله عليه وسلم، قالت: دخلت على رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال لي: " اختضبي، تترك إحداكن الخضاب حتى تكون يدها كيد الرجل" ، قالت: فما تركت الخضاب حتى لقيت الله عز وجل وإن كانت لتختضب وإنها لابنة ثمانين.حَدَّثَنَا يَزِيدُ بنُ هَارُونَ ، أَخْبرَنَا مُحَمَّدُ بنُ إِسْحَاقَ ، عَنْ ضَمْرَةَ بنِ سَعِيدٍ ، عَنْ جَدَّتِهِ ، عَنِ امْرَأَةٍ مِنْ نِسَائِهِمْ، قَالَ: وَقَدْ كَانَتْ صَلَّتْ الْقِبلَتَيْنِ مَعَ النَّبيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: دَخَلْتُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ لِي: " اخْتَضِبي، تَتْرُكُ إِحْدَاكُنَّ الْخِضَاب حَتَّى تَكُونَ يَدُهَا كَيَدِ الرَّجُلِ" ، قَالَتْ: فَمَا تَرَكَتْ الْخِضَاب حَتَّى لَقِيَتْ اللَّهَ عَزَّ وَجَلَّ وَإِنْ كَانَتْ لَتَخْتَضِب وَإِنَّهَا لَابنَةُ ثَمَانِينَ.
ایک خاتون (جنہیں دونوں قبلوں کی طرف نماز پڑھنے کا شرف حاصل ہے) کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم میرے یہاں تشریف لائے اور مجھ سے فرمایا مہندی لگایا کرو تم لوگ مہندی لگاناچھوڑ دیتی ہو اور تمہارے ہاتھ مردوں کے ہاتھ کی طرح ہوجاتے ہیں میں نے اس کے بعد سے مہندی لگانا کبھی نہیں چھوڑی اور میں ایسا ہی کروں گی تاآنکہ اللہ سے جاملوں راوی کہتے ہیں کہ وہ اسی سال کی عمر میں بھی مہندی لگایا کرتی تھیں۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لعنعنة ابن إسحاق، و جدة ضمرة بن سعيد لا تعرف، ابن ضمرة بن سعيد، صوابه: ضمرة بن سعيد