مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
981. حَدِيثُ امْرَأَةٍ مِنْ الْأَنْصَارِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهَا
حدیث نمبر: 22326
Save to word اعراب
حدثنا محمد بن إسماعيل بن ابي فديك ، حدثنا الضحاك بن عبد الله ، عمن حدثه، عن عمرو بن عبد الله بن كعب ، عن المراة من المبايعات، انها قالت: جاءنا رسول الله صلى الله عليه وسلم ومعه اصحابه في بني سلمة، فقربنا إليه طعاما، فاكل ومعه اصحابه، ثم قربنا إليه وضوءا فتوضا، ثم اقبل على اصحابه، فقال: " الا اخبركم بمكفرات الخطايا؟ قالوا: بلى , قال: إسباغ الوضوء على المكاره، وكثرة الخطا إلى المساجد، وانتظار الصلاة بعد الصلاة" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ بْنِ أَبِي فُدَيْكٍ ، حَدَّثَنَا الضَّحَّاكُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ ، عَمَّنْ حَدَّثَهُ، عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ ، عَنِ الْمَرْأَةِ مِنَ الْمُبَايِعَاتِ، أَنَّهَا قَالَتْ: جَاءَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَمَعَهُ أَصْحَابُهُ فِي بَنِي سَلِمَةَ، فَقَرَّبْنَا إِلَيْهِ طَعَامًا، فَأَكَلَ وَمَعَهُ أَصْحَابُهُ، ثُمَّ قَرَّبْنَا إِلَيْهِ وَضُوءًا فَتَوَضَّأَ، ثُمَّ أَقْبَلَ عَلَى أَصْحَابِهِ، فَقَالَ: " أَلَا أُخْبِرُكُمْ بِمُكَفِّرَاتِ الْخَطَايَا؟ قَالُوا: بَلَى , قَالَ: إِسْبَاغُ الْوُضُوءِ عَلَى الْمَكَارِهِ، وَكَثْرَةُ الْخُطَا إِلَى الْمَسَاجِدِ، وَانْتِظَارُ الصَّلَاةِ بَعْدَ الصَّلَاةِ" .
ایک انصاری عورت " جو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم سے بیعت کرنے والیوں میں شامل تھیں " کہتی ہیں کہ ایک مرتبہ بنوسلمہ میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اپنے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کے ہمراہ تشریف لائے ہم نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں کھانا پیش کیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اور آپ کے ہمراہی صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے اسے تناول فرمایا پھر ہم نے وضو کا پانی پیش کیا اور نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے وضو فرمایا اور صحابہ کرام رضی اللہ عنہم کی طرف متوجہ ہو کر فرمایا کیا میں تمہیں ان چیزوں کے متعلق نہ بتاؤں جو گناہوں کا کفارہ بن جاتی ہیں؟ صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے عرض کیا کیوں نہیں، نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا طبعی ناپسندیدگی کے باوجود مکمل احتیاط کے ساتھ وضو کرنا، مسجدوں کی طرف کثرت سے جانا اور ایک نماز کے بعد دوسری نماز کا انتظار کرنا۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد ضعيف لإبهام الواسطة بين الضحاك وعمرو بن عبدالله، وعمرو بن عبدالله لم يدرك أحدا من الصحابة


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.