قال ابو عبد الرحمن: وجدت في كتاب ابي بخط يده: حدثني مهدي بن جعفر الرملي , حدثنا ضمرة , عن السيباني واسمه يحيى بن ابي عمرو , عن عمرو بن عبد الله الحضرمي , عن ابي امامة , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لا تزال طائفة من امتي على الدين , ظاهرين لعدوهم قاهرين , لا يضرهم من خالفهم إلا ما اصابهم من لاواء , حتى ياتيهم امر الله وهم كذلك" , قالوا: يا رسول الله , واين هم؟ قال:" ببيت المقدس , واكناف بيت المقدس" .قَالَ أَبُو عَبْد الرَّحْمَنِ: وَجَدْتُ فِي كِتَابِ أَبِي بِخَطِّ يَدِهِ: حَدَّثَنِي مَهْدِيُّ بْنُ جَعْفَرٍ الرَّمْلِيُّ , حَدَّثَنَا ضَمْرَةُ , عَنِ السَّيْبَانِيِّ وَاسْمُهُ يَحْيَى بْنُ أَبِي عَمْرٍو , عَنْ عَمْرِو بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْحَضْرَمِيِّ , عَنْ أَبِي أُمَامَةَ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَا تَزَالُ طَائِفَةٌ مِنْ أُمَّتِي عَلَى الدّينِ , ظَاهِرِينَ لَعَدُوِّهِمْ قَاهِرِينَ , لَا يَضُرُّهُمْ مَنْ خَالَفَهُمْ إِلَّا مَا أَصَابَهُمْ مِنْ لَأْوَاءَ , حَتَّى يَأْتِيَهُمْ أَمْرُ اللَّهِ وَهُمْ كَذَلِكَ" , قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ , وَأَيْنَ هُمْ؟ قَالَ:" بِبَيْتِ الْمَقْدِسِ , وَأَكْنَافِ بَيْتِ الْمَقْدِسِ" .
حضرت ابو امامہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا میری امت میں ایک گروہ ہمیشہ غالب اور دین پر رہے گا اپنے دشمنوں پر غالب رہے گا وہ اپنی مخالفت کرنے والوں یا بےیارو مددگار چھوڑ دینے والوں کی پرواہ نہیں کرے گا الاّ یہ کہ انہیں کوئی تکلیف پہنچ جائے یہاں تک کہ اللہ کا حکم آجائے اور وہ اسی حال میں پر ہوں گے صحابہ کرام رضی اللہ عنہم نے پوچھا یا رسول اللہ! وہ لوگ کہاں ہوں گے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا بیت المقدس میں اور اس کے آس پاس۔
حكم دارالسلام: صحيح لغيره، دون قوله: قالوا: يارسول الله! وأين هم....، وهذا إسناد ضعيف لجهالة عمرو بن عبدالله