مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
962. حَدِيثُ أَبِي عَبْدِ الرَّحْمَنِ سَفِينَةَ مَوْلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ
حدیث نمبر: 21922
Save to word اعراب
حدثنا ابو كامل , حدثنا حماد يعني ابن سلمة , عن سعيد بن جمهان , قال: سمعت سفينة يحدث , ان رجلا ضاف علي بن ابي طالب , فصنعوا له طعاما , فقالت فاطمة رضي الله عنها: لو دعونا رسول الله صلى الله عليه وسلم فاكل معنا , فارسلوا إليه فجاء , فاخذ بعضادتي الباب , فإذا قرام قد ضرب به في ناحية البيت , فلما رآه رسول الله صلى الله عليه وسلم رجع , فقالت فاطمة لعلي: اتبعه , فقل له: ما رجعك؟ قال: فتبعه , فقال: ما رجعك يا رسول الله؟ قال: " إنه ليس لي , او ليس لنبي ان يدخل بيتا مزوقا" ..حَدَّثَنَا أَبُو كَامِلٍ , حَدَّثَنَا حَمَّادٌ يَعْنِي ابْنَ سَلَمَةَ , عَنْ سَعِيدِ بْنِ جُمْهَانَ , قَالَ: سَمِعْتُ سَفِينَةَ يُحَدِّثُ , أَنَّ رَجُلًا ضَافَ عَلِيَّ بْنَ أَبِي طَالِبٍ , فَصَنَعُوا لَهُ طَعَامًا , فَقَالَتْ فَاطِمَةُ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا: لَوْ دَعْونَا رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَكَلَ مَعَنَا , فَأَرْسَلُوا إِلَيْهِ فَجَاءَ , فَأَخَذَ بِعِضَادَتَيْ الْبَابِ , فَإِذَا قِرَامٌ قَدْ ضُرِبَ بِهِ فِي نَاحِيَةِ الْبَيْتِ , فَلَمَّا رَآهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجَعَ , فَقَالَتْ فَاطِمَةُ لِعَلِيٍّ: اتْبَعْهُ , فَقُلْ لَهُ: مَا رَجَعَكَ؟ قَالَ: فَتَبِعَهُ , فَقَالَ: مَا رَجَعَكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ؟ قَالَ: " إِنَّهُ لَيْسَ لِي , أَوْ لَيْسَ لِنَبِيٍّ أَنْ يَدْخُلَ بَيْتًا مُزَوَّقًا" ..
حضرت سفینہ رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ حضرت علی رضی اللہ عنہ کے یہاں ایک آدمی مہمان بن کر آیا انہوں نے اس کے لئے کھانا تیار کیا تو حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہما کہنے لگیں کہ اگر ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بلا لیتے تو وہ بھی ہمارے ساتھ کھانا کھالیتے، چنانچہ انہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو بلا بھیجا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے جب دروازے کے کو اڑوں کو پکڑا تو دیکھا کہ گھر کے ایک کونے میں ایک پردہ لٹک رہا ہے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم اسے دیکھتے ہی واپس چلے گئے حضرت فاطمہ رضی اللہ عنہ نے حضرت علی رضی اللہ عنہ سے کہا کہ آپ ان کے پیچھے جائیے اور واپس جانے کی وجہ پوچھئے حضرت علی رضی اللہ عنہ پیچھے پیچھے گئے اور کہنے لگے یا رسول اللہ! آپ واپس کیوں آگئے؟ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا میرے لئے یا کسی نبی کے لئے ایسے گھر میں داخل ہونا جو آراستہ و منقش ہو مناسب نہیں ہے۔

حكم دارالسلام: إسناده حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.