حدثنا يحيى بن سعيد , عن زكريا . ووكيع , حدثنا زكريا , قال يحيى في حديثه: حدثني عامر , عن خارجة بن الصلت , قال يحيى: التميمي , عن عمه , انه اتى رسول الله صلى الله عليه وسلم , ثم اقبل راجعا من عنده , فمر على قوم عندهم رجل مجنون موثق بالحديد , فقال اهله: إنا قد حدثنا ان صاحبكم هذا قد جاء بخير , فهل عنده شيء يداويه؟ قال: فرقيته بفاتحة الكتاب , قال وكيع: ثلاثة ايام كل يوم مرتين , فبرا فاعطوني مائة شاة , فاتيت رسول الله صلى الله عليه وسلم فاخبرته , فقال: " خذها فلعمري من اكل برقية باطل , لقد اكلت برقية حق" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ , عَنْ زَكَرِيَّا . وَوَكِيعٌ , حَدَّثَنَا زَكَرِيَّا , قالْ يَحْيَى فِي حَدِيثِهِ: حَدَّثَنِي عَامِرٌ , عَنْ خَارِجَةَ بْنِ الصَّلْتِ , قَالَ يَحْيَى: التَّمِيمِيُّ , عَنْ عَمِّهِ , أَنَّهُ أَتَى رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , ثُمَّ أَقْبَلَ رَاجِعًا مِنْ عِنْدِهِ , فَمَرَّ عَلَى قَوْمٍ عِنْدَهُمْ رَجُلٌ مَجْنُونٌ مُوثَقٌ بِالْحَدِيدِ , فَقَالَ أَهْلُهُ: إِنَّا قَدْ حُدِّثْنَا أَنَّ صَاحِبَكُمْ هَذَا قَدْ جَاءَ بِخَيْرٍ , فَهَلْ عِنْدَهُ شَيْءٌ يُدَاوِيهِ؟ قَالَ: فَرَقَيْتُهُ بِفَاتِحَةِ الْكِتَابِ , قَالَ وَكِيعٌ: ثَلَاثَةَ أَيَّامٍ كُلَّ يَوْمٍ مَرَّتَيْنِ , فَبَرَأَ فَأَعْطَوْنِي مِائَةَ شَاةٍ , فَأَتَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَأَخْبَرْتُهُ , فَقَالَ: " خُذْهَا فَلَعَمْرِي مَنْ أَكَلَ بِرُقْيَةِ بَاطِلٍ , لَقَدْ أَكَلْتَ بِرُقْيَةِ حَقٍّ" .
خارجہ بن صلت رحمہ اللہ اپنے چچا سے نقل کرتے ہیں کہ ایک مرتبہ وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے جب واپس جانے لگے تو ایک قوم کے پاس سے گذر ہوا جن کے یہاں ایک مجنون آدمی تھا جسے انہوں نے لوہے کی زنجیروں سے باندھ رکھا تھا، اس کے اہل خانہ کہنے لگے کہ ہمیں معلوم ہوا ہے کہ تمہارا یہ ساتھی خیر لے کر آیا ہے کیا اس کے پاس کوئی ایسی چیز ہے جس سے یہ اس کا علاج کرسکے؟ وہ کہتے ہیں کہ میں نے (تین دن تک) روزانہ اسے دو مرتبہ سورت فاتحہ پڑھ کر دم کیا اور وہ ٹھیک ہوگیا ان لوگوں نے مجھے سو بکریاں دیں میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ واقعہ بتایا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا انہیں لے لو کیونکہ میری زندگی کی قسم! بعض لوگ ناجائز منتروں سے کھاتے ہیں جبکہ تم نے جائز اور برحق منتر سے کھایا ہے۔
حكم دارالسلام: إسناده محتمل للتحسين لأجل خارجة بن الصلت