حدثنا عبد الله، حدثنا روح بن عبد المؤمن المقرئ ، حدثنا عمر بن شقيق ، حدثنا ابو جعفر الرازي ، عن الربيع بن انس ، عن ابي العالية ، عن ابي بن كعب ، قال: انكسفت الشمس على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم، وإن رسول الله صلى الله عليه وسلم صلى بهم، فقرا بسورة من الطول، ثم ركع خمس ركعات وسجدتين، ثم قام الثانية فقرا بسورة من الطول، ثم ركع خمس ركعات وسجد سجدتين، ثم جلس كما هو مستقبل القبلة يدعو حتى انجلى كسوفها" .حَدَّثَنَا عَبْد اللَّهِ، حَدَّثَنَا رَوْحُ بْنُ عَبْدِ الْمُؤْمِنِ الْمُقْرِئُ ، حَدَّثَنَا عُمَرُ بْنُ شَقِيقٍ ، حَدَّثَنَا أَبُو جَعْفَرٍ الرَّازِيُّ ، عَنْ الرَّبِيعِ بْنِ أَنَسٍ ، عَنْ أَبِي الْعَالِيَةِ ، عَنْ أُبَيِّ بْنِ كَعْبٍ ، قَالَ: انْكَسَفَتْ الشَّمْسُ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَإِنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ صَلَّى بِهِمْ، فَقَرَأَ بِسُورَةٍ مِنَ الطُّوَلِ، ثُمَّ رَكَعَ خَمْسَ رَكَعَاتٍ وَسَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ قَامَ الثَّانِيَةَ فَقَرَأَ بِسُورَةٍ مِنَ الطُّوَلِ، ثُمَّ رَكَعَ خَمْسَ رَكَعَاتٍ وَسَجَدَ سَجْدَتَيْنِ، ثُمَّ جَلَسَ كَمَا هُوَ مُسْتَقْبِلَ الْقِبْلَةِ يَدْعُو حَتَّى انْجَلَى كُسُوفُهَا" .
حضرت ابی بن کعب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور باسعادت میں ایک مرتبہ سورج گرہن ہوا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے لوگوں کو نماز پڑھائی اور اس میں ایک لمبی سورت کی تلاوت فرمائی اور پانچ رکوعات اور دو سجدے کئے پھر دوسری رکعت میں بھی کھڑے ہو کر ایک طویل سورت پڑھی پانچ رکوع اور دو سجدے کئے پھر حسب عادت قبلہ رخ ہو کر بیٹھ کر دعاء کرنے لگے یہاں تک کہ سورج گرہن ختم ہوگیا۔