حدثنا عثمان بن عمر ، اخبرنا يونس ، عن الزهري ، قال: قال سهل الانصاري ، وكان قد ادرك النبي صلى الله عليه وسلم وهو ابن خمس عشرة في زمانه، حدثني ابي بن كعب ، ان الفتيا التي كانوا، يقولون: الماء من الماء، رخصة كان رسول الله صلى الله عليه وسلم رخص بها في اول الإسلام، ثم امرنا بالاغتسال بعدها .حَدَّثَنَا عُثْمَانُ بْنُ عُمَرَ ، أَخْبَرَنَا يُونُسُ ، عَنْ الزُّهْرِيِّ ، قَالَ: قَالَ سَهْلٌ الْأَنْصَارِيُّ ، وَكَانَ قَدْ أَدْرَكَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ ابْنُ خَمْسَ عَشْرَةَ فِي زَمَانِهِ، حَدَّثَنِي أُبَيُّ بْنُ كَعْبٍ ، أَنَّ الْفُتْيَا الَّتِي كَانُوا، يَقُولُونَ: الْمَاءُ مِنَ الْمَاءِ، رُخْصَةٌ كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَخَّصَ بِهَا فِي أَوَّلِ الْإِسْلَامِ، ثُمَّ أَمَرَنَا بِالِاغْتِسَالِ بَعْدَهَا .
حضرت سہل بن سعد رضی اللہ عنہ جنہوں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو پایا تھا اور وہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے دور باسعادت میں پندرہ سال کے تھے سے بحوالہ ابی بن کعب رضی اللہ عنہ مروی ہے کہ لوگ جس فتوے کا ذکر کرتے ہیں کہ انزال پر غسل واجب ہوتا ہے وہ ایک رخصت تھی جو ابتداء اسلام میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے دی تھی بعد میں نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ہمیں غسل کا حکم دے دیا تھا۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد صحيح متصل إن كان ابن شهاب الزهري قد سمعه من سهل بن سعد