حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن عاصم الاحول ، عن عبد الله بن سرجس ، قال: اقيمت الصلاة، صلاة الصبح، فراى رسول الله صلى الله عليه وسلم رجلا يصلي ركعتي الفجر، فقال له:" باي صلاتيك احتسبت؟ بصلاتك وحدك، او صلاتك التي صليت معنا؟" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ عَاصِمٍ الْأَحْوَلِ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ سَرْجِسَ ، قَالَ: أُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، صَلَاةُ الصُّبْحِ، فَرَأَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ رَجُلًا يُصَلِّي رَكْعَتَيِ الْفَجْرِ، فَقَالَ لَهُ:" بِأَيِّ صَلَاتَيْكَ احْتَسَبْتَ؟ بِصَلَاتِكَ وَحْدَكَ، أَوْ صَلَاتِكَ الَّتِي صَلَّيْتَ مَعَنَا؟" .
حضرت عبداللہ بن سرجس رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ نماز فجر کی اقامت ہوگئی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک آدمی کو دیکھا کہ وہ فجر کی دو رکعت پڑھ رہا ہے نماز کے بعد نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے پوچھا کہ تم نے کون سے نماز کو فجر کی نماز شمار کیا؟ جو تم نے تنہا پڑھی اسے یا وہ جو ہمارے ساتھ پڑھی اسے۔