مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
903. حَدِيثُ رَجُلٍ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 20745
Save to word اعراب
حدثنا إسماعيل ، اخبرنا الجريري ، عن ابي العلاء ، قال: قال رجل ، كنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم في السفر والناس يعتقبون، وفي الظهر قلة، فحانت نزلة رسول الله صلى الله عليه وسلم ونزلتي، فلحقني من بعدي، فضرب منكبي، فقال:" قل اعوذ برب الفلق سورة الفلق آية 1"، فقلت اعوذ برب الفلق، فقراها رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقراتها معه، ثم قال:" قل اعوذ برب الناس سورة الناس آية 1"، فقراها رسول الله صلى الله عليه وسلم، وقراتها معه، فقال: " إذا صليت فاقرا بهما" .حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ ، أَخْبَرَنَا الْجُرَيْرِيُّ ، عَنْ أَبِي الْعَلَاءِ ، قَالَ: قَالَ رَجُلٌ ، كُنَّا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي السَّفَرِ وَالنَّاسُ يَعْتَقِبُونَ، وَفِي الظَّهْرِ قِلَّةٌ، فَحَانَتْ نَزْلَةُ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَنَزْلَتِي، فَلَحِقَنِي مِنْ بَعْدِي، فَضَرَبَ مَنْكِبِي، فَقَالَ:" قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ سورة الفلق آية 1"، فَقُلْتُ أَعُوذُ بِرَبِّ الْفَلَقِ، فَقَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَرَأْتُهَا مَعَهُ، ثُمَّ قَالَ:" قُلْ أَعُوذُ بِرَبِّ النَّاسِ سورة الناس آية 1"، فَقَرَأَهَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، وَقَرَأْتُهَا مَعَهُ، فَقَالَ: " إِذَا صَلَّيْتَ فَاقْرَأْ بِهِمَا" .
ایک صحابی کہتے ہیں ہم لوگ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ سفر میں تھے کچون کہ سواری کے جانور کم تھے اس لئے لوگ باری باری سوار ہوتے تھے ایک موقع پر نبی صلی اللہ علیہ وسلم اور میرے اترنے کی باری آئی تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم پیچھے سے میرے قریب ہوئے اور میرے کندھوں پر ہاتھ رکھ کر فرمایا قل اعوذ برب الفلق پڑھو۔ میں نے یہ کلمہ پڑھ لیا اس طرح نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے یہ سورت مکمل کی اور میں نے بھی آپ کے ساتھ اس طرح پڑھا پھر اسی طرح قل اعوذ برب الناس پڑھنے کے لئے فرمایا اور پوری سورت پڑھی جسے میں نے بھی پڑھ لیا پھر نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جب نماز پڑھا کرو تو یہ دونوں سورتیں نماز میں پڑھ لیا کرو۔

حكم دارالسلام: صحيح لغيره، وهذا إسناد حسن


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.