حدثنا يحيى بن آدم ، حدثنا سفيان ، عن خالد ، عن ابي قلابة ، عن محمد بن ابي عائشة ، عن رجل من اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: " لعلكم تقرءون خلف الإمام والإمام يقرا"، قالوا: إنا لنفعل ذلك، قال:" فلا تفعلوا، إلا ان يقرا احدكم بام الكتاب"، او قال:" فاتحة الكتاب" .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ آدَمَ ، حَدَّثَنَا سُفْيَانُ ، عَنْ خَالِدٍ ، عَنْ أَبِي قِلَابَةَ ، عَنْ مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي عَائِشَةَ ، عَنْ رَجُلٍ مِنْ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: " لَعَلَّكُمْ تَقْرَءُونَ خَلْفَ الْإِمَامِ وَالْإِمَامُ يَقْرَأُ"، قَالُوا: إِنَّا لَنَفْعَلُ ذَلِكَ، قَالَ:" فَلَا تَفْعَلُوا، إِلَّا أَنْ يَقْرَأَ أَحَدُكُمْ بِأُمِّ الْكِتَابِ"، أَوْ قَالَ:" فَاتِحَةِ الْكِتَابِ" .
ایک صحابی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک مرتبہ فرمایا شاید تم لوگ امام کی قرأت کے دوران قرأت کرتے ہو؟ تو صحابہ نے عرض کی یارسول اللہ واقعی ہم ایسا کرتے ہیں نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ایسا نہ کرنا الاّ یہ کہ تم میں سے کوئی سورت فاتحہ پڑھنا چاہئے۔