حدثنا عفان ، حدثنا جرير بن حازم ، قال: سمعت الحسن ، قال: قدم عم الفرزدق صعصعة المدينة، لما سمع من يعمل مثقال ذرة خيرا يره ومن يعمل مثقال ذرة شرا يره سورة الزلزلة آية 5 - 7، قال: حسبي لا ابالي ان لا اسمع غير هذا .حَدَّثَنَا عَفَّانُ ، حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ ، قَالَ: سَمِعْتُ الْحَسَنَ ، قَالَ: قَدِمَ عَمُّ الْفَرَزْدَقِ صَعْصَعَةُ الْمَدِينَةَ، لَمَّا سَمِعَ مَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ خَيْرًا يَرَهُ وَمَنْ يَعْمَلْ مِثْقَالَ ذَرَّةٍ شَرًّا يَرَهُ سورة الزلزلة آية 5 - 7، قَالَ: حَسْبِي لَا أُبَالِي أَنْ لَا أَسْمَعَ غَيْرَ هَذَا .
حضرت صعصعہ جو فرزدق کے چچا تھے کہتے ہیں کہ وہ ایک مرتبہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کے سامنے یہ آیت پڑھی جو ایک ذرہ کے برابر بھی نیکی کرے گا وہ اسے اپنے سامنے دیکھ لے گا اور جو ایک ذرہ کے برابر برائی کرے گا وہ اس بھی دیکھ لے گا تو کہنے لگا کہ میرے لئے اتنا ہی کافی ہے اگر میں اس کے علاوہ کچھ بھی نہ سنوں تب بھی مجھے کوئی پرواہ نہیں۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، والحسن البصري قد صرح فى الحديث السابق بأنه سمعه من صعصعة نفسه