حدثنا محمد بن جعفر ، حدثنا شعبة ، عن يزيد الرشك ، قال: سمعت مطرفا يحدث، عن عمران بن حصين ، عن النبي صلى الله عليه وسلم , انه سئل او قيل له: ايعرف اهل النار من اهل الجنة؟ فقال:" نعم" قال: فلم يعمل العاملون؟ قال: " يعمل كل لما خلق له" او" لما يسر له" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ جَعْفَرٍ ، حَدَّثَنَا شُعْبَةُ ، عَنْ يَزِيدَ الرِّشْكِ ، قَالَ: سَمِعْتُ مُطَرِّفًا يُحَدِّثُ، عَنْ عِمْرَانَ بْنِ حُصَيْنٍ ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ , أَنَّهُ سُئِلَ أَوْ قِيلَ لَهُ: أَيُعْرَفُ أَهْلُ النَّارِ مِنْ أَهْلِ الْجَنَّةِ؟ فَقَالَ:" نَعَمْ" قَالَ: فَلِمَ يَعْمَلُ الْعَامِلُونَ؟ قَالَ: " يَعْمَلُ كُلٌّ لِمَا خُلِقَ لَهُ" أَوْ" لِمَا يُسِّرَ لَهُ" .
حضرت عمران بن حصین رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ کسی شخص نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا کیا اہل جہنم، اہل جنت سے ممتاز ہوچکے ہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ہاں! اس نے پوچھا کہ پھر عمل کرنے والے کیوں عمل کرتے ہیں؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نغ فرمایا ہر شخص وہی عمل کرتا ہے جس کے لئے اسے پیدا کیا گیا ہو۔