حضرت فرات بن حیان سے مروی ہے کہ نبی نے ان کے قتل کا حکم جاری کردیا کیونکہ وہ ابوسفیان کے جاسوس اور حلیف تھے، فرات کا گذر انصار کے ایک حلقے پر ہوا تو انہوں نے کہہ دیا کہ میں مسلمان ہوں، انہوں نے جا کر نبی صلی اللہ علیہ وسلم کہہ دیا یا رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ! وہ تو کہتا ہے کہ وہ مسلمان ہے، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تم میں سے بعض آدمی ایسے ہیں جن کی قسم پر ہم اعتماد کر کے انہیں ان کی قسم کے حوالے کردیتے ہیں، ان ہی میں فرات بن حیان بھی ہے۔