حدثنا وكيع ، وابو معاوية ، قالا: حدثنا الاعمش ، عن يعقوب ابن بحير ، عن ضرار بن الازور ، قال: بعثني اهلي بلقوح وقال ابو معاوية بلقحة إلى النبي صلى الله عليه وسلم، فاتيته بها، فامرني ان احلبها، ثم قال: " دع داعي اللبن" . قال ابو معاوية: لا تجهدنها.حَدَّثَنَا وَكِيعٌ ، وَأَبُو مُعَاوِيَةَ ، قَالَا: حدَّثَنَا الْأَعْمَشُ ، عَنْ يَعْقُوبَ ابْنِ بَحِيرٍ ، عَنْ ضِرَارِ بْنِ الْأَزْوَرِ ، قَالَ: بَعَثَنِي أَهْلِي بِلَقُوحٍ وَقَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ بِلَقْحٍة إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَتَيْتُهُ بِهَا، فَأَمَرَنِي أَنْ أَحْلُبَهَا، ثُمَّ قَالَ: " دَعْ دَاعِيَ اللَّبَنِ" . قَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ: لَا تُجْهِدَنَّهَا.
حضرت ضرار بن ازور رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ مجھے میرے گھر والوں نے ایک دودھ دینے والی اونٹنی دے کر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے پاٍس بھیجا، میں حاضر ہوا تو نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مجھے اس کا دودھ دوہنے کا حکم دیا پھر نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا کہ اس کے تھنوں میں اتنا دودھ رہنے دو کہ دوبارہ حاصل کرسکو۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لجهالة حال يعقوب بن بحير