حدثنا يحيى بن ابي بكير، ، حدثنا زهير ، حدثنا ابو إسحاق ، عن عبد الجبار بن وائل ، عن وائل ، قال:" رايت رسول الله صلى الله عليه وسلم يضع يده اليمنى على اليسرى في الصلاة قريبا من الرسغ، ويرفع يديه حين يوجب حتى يبلغا اذنيه، وصليت خلفه فقرا: غير المغضوب عليهم ولا الضالين سورة الفاتحة آية 7 فقال:" آمين" يجهر .حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ أَبِي بُكَيْرٍ، ، حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ ، حَدَّثَنَا أَبُو إِسْحَاقَ ، عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ ، عَنْ وَائِلٍ ، قَالَ:" رَأَيْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَضَعُ يَدَهُ الْيُمْنَى عَلَى الْيُسْرَى فِي الصَّلَاَةِ قَرِيبًا مِنَ الرُّسْغِ، ويرفَعُ يَديَهُ حِينَ يُوجِبُ حَتَّى يَبْلُغَا أُذُنَيْهِ، وَصَلَّيْتُ خَلْفَهُ فَقَرَأَ: غَيْرِ الْمَغْضُوبِ عَلَيْهِمْ وَلا الضَّالِّينَ سورة الفاتحة آية 7 فَقَالَ:" آمِينَ" يَجْهَرُ .
حضرت وائل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ میں نے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کو دیکھا کہ نماز میں وہ دایاں ہاتھ بائیں ہاتھ پر گٹوں کے قریب رکھتے تھے اور نماز شروع کرتے وقت کانوں تک ہاتھ اٹھاتے تھے اور میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پیچھے نماز پڑھی ہے آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ولا الضالین " کہہ کر بلند آواز سے آمین کہی۔
حكم دارالسلام: حديث صحيح، وهذا إسناد ضعيف لانقطاعه، عبدالجبار لم يسمع من أبيه.زهير سمع من أبى إسحاق بعد الاختلاط، لكنه توبع