حدثنا ابو نعيم ، حدثنا مسعر ، عن عبد الجبار بن وائل ، قال: حدثني اهلي ، عن ابي ، قال: اتي النبي صلى الله عليه وسلم بدلو من ماء، فشرب منه ثم مج في الدلو ثم صب في البئر او شرب من الدلو، ثم مج في البئر، ففاح منها مثل ريح المسك" .حَدَّثَنَا أَبُو نُعَيْمٍ ، حَدَّثَنَا مِسْعَرٌ ، عَنْ عَبْدِ الْجَبَّارِ بْنِ وَائِلٍ ، قَالَ: حَدَّثَنِي أَهْلِي ، عَنْ أَبِي ، قَالَ: أُتِيَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِدَلْوٍ مِنْ مَاءٍ، فَشَرِبَ مِنْهُ ثُمَّ مَجَّ فِي الدَّلْوِ ثُمَّ صَبَّ فِي الْبِئْرِ أَوْ شَرِبَ مِنَ الدَّلْوِ، ثُمَّ مَجَّ فِي الْبِئْرِ، فَفَاحَ مِنْهَا مِثْلُ رِيحِ الْمِسْكِ" .
حضرت وائل رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں ایک ڈول پیش کیا گیا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے اس میں سے کچھ پانی پیا اور ڈول میں کلی کردی، پھر اس ڈول کو کنوئیں میں الٹا دیا یا ڈول میں سے پانی پی کر کنوئیں میں کلی کردی جس سے وہ کنواں مشک کی طرح مہکنے لگا۔
حكم دارالسلام: حديث حسن، ولا تضر جهالة الرواة الذين حدث عنهم عبدالجبار، لأنهم جمع