حدثنا عبد الملك بن عمرو ، حدثنا مجمع بن يعقوب من اهل قباء، قال: حدثني محمد بن إسماعيل ، ان بعض اهله قال لجده من قبل امه، وهو عبد الله بن ابي حبيبة : ما ادركت من رسول الله صلى الله عليه وسلم؟ قال:" اتانا في مسجدنا هذا، فجئت فجلست إلى جنبه، فاتي بشراب فشرب، ثم ناولني وانا عن يمينه". قال:" ورايته يومئذ صلى في نعليه، وانا يومئذ غلام" .حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ عَمْرٍو ، حَدَّثَنَا مَجْمَعُ بْنُ يَعْقُوبَ مِنْ أَهْلِ قُبَاءَ، قَالَ: حَدَّثَنِي مُحَمَّدُ بْنُ إِسْمَاعِيلَ ، أَنَّ بَعْضَ أَهْلِهِ قَالَ لِجَدِّهِ مِنْ قِبَلِ أُمِّهِ، وَهُوَ عَبْدُ اللَّهِ بْنُ أَبِي حَبِيبَةَ : مَا أَدْرَكْتَ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ؟ قَالَ:" أَتَانَا فِي مَسْجِدِنَا هَذَا، فَجِئْتُ فَجَلَسْتُ إِلَى جَنْبِهِ، فَأُتِيَ بِشَرَابٍ فَشَرِبَ، ثُمَّ نَاوَلَنِي وَأَنَا عَنْ يَمِينِهِ". قَالَ:" وَرَأَيْتُهُ يَوْمَئِذٍ صَلَّى فِي نَعْلَيْهِ، وَأَنَا يَوْمَئِذٍ غُلَامٌ" .
محمد بن اسماعیل کہتے ہیں کہ ان کے گھر والوں میں سے کسی نے ان کے نانا یعنی حضرت عبداللہ بن ابی حبیبہ رضی اللہ عنہ سے پوچھا کہ آپ نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے کون سا واقعہ یاد رکھا ہے؟ انہوں نے فرمایا کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم ہماری اس مسجد میں تشریف لائے تھے، میں آکر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے پہلو میں بیٹھ گیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پینے کے لئے پانی لایا گیا، نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے نوش فرما کر مجھے دے دیا کیونکہ میں دائیں جانب تھا، اس دن میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو جوتے پہن کر نماز پڑھتے ہوئے دیکھا تھا اور میں اس وقت نو عمر تھا۔
حكم دارالسلام: إسناده ضعيف لانقطاعه، محمد بن إسماعيل لم يدرك جده، وهو مجهول الحال