حدثنا محمد بن ابي عدي ، عن داود ، عن عبد الله بن قيس ، عن الحارث بن اقيش ، قال: كنا عند ابي برزة ليلة، فحدث ليلتئذ، عن النبي صلى الله عليه وسلم، انه قال:" ما من مسلمين يموت لهما اربعة افراط، إلا ادخلهما الله الجنة بفضل رحمته". قالوا: يا رسول الله، وثلاثة؟ قال:" وثلاثة". قالوا: واثنان؟ قال:" واثنان". قال:" وإن من امتي لمن يعظم للنار، حتى يكون احد زواياها، وإن من امتي لمن يدخل الجنة بشفاعته مثل مضر" .حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ أَبِي عَدِيٍّ ، عَنْ دَاوُدَ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ قَيْسٍ ، عَنِ الْحَارِثِ بْنِ أُقَيْشٍ ، قَالَ: كُنَّا عِنْدَ أَبِي بَرْزَةَ لَيْلَةً، فَحَدَّثَ لَيْلَتَئِذٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، أَنَّهُ قَالَ:" مَا مِنْ مُسْلِمَيْنِ يَمُوتُ لَهُمَا أَرْبَعَةُ أَفْرَاطٍ، إِلَّا أَدْخَلَهُمَا اللَّهُ الْجَنَّةَ بِفَضْلِ رَحْمَتِهِ". قَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ، وَثَلَاثَةٌ؟ قَالَ:" وَثَلَاثَةٌ". قَالُوا: وَاثْنَانِ؟ قَالَ:" وَاثْنَانِ". قَالَ:" وَإِنَّ مِنْ أُمَّتِي لَمَنْ يَعْظُمُ لِلنَّارِ، حَتَّى يَكُونَ أَحَدَ زَوَايَاهَا، وَإِنَّ مِنْ أُمَّتِي لَمَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ بِشَفَاعَتِهِ مِثْلُ مُضَرَ" .
حضرت حارث بن اقیش رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ ہم رات کے وقت حضرت ابوبرزہ رضی اللہ عنہ کے پاس تھے، انہوں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کے حوالے سے حدیث بیان کرتے ہوئے فرمایا جن دو مسلمانوں (میاں بیوی) کے چار نابالغ بچے فوت ہوجائیں، اللہ انہیں اپنے فضل و کرم سے جنت میں داخل فرما دے گا، صحابہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا یا رسول اللہ! صلی اللہ صلی اللہ علیہ وسلم اگر تین بچے ہوں تو؟ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا تب بھی یہی حکم ہے، صحابہ رضی اللہ عنہ نے پوچھا اگر دو بچے ہوں تو؟ فرمایا تب بھی یہی حکم ہے اور میری امت میں ایک آدمی ایسا بھی ہوگا جسے آگ کے لئے اتنا پھیلایا جائے گا کہ وہ اس کا ایک کونہ بن جائے گا اور میری امت میں ایک آدمی ایسا بھی ہوگا جس کی شفاعت سے مضر جتنے لوگ جنت میں داخل ہوں گے۔