(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد ، عن ابن جريج ، عن ابن ابي مليكة ، قال: حدثني عقبة بن الحارث او سمعته منه انه تزوج ام يحيى ابنة ابي إيهاب، فجاءت امراة سوداء، فقالت: قد ارضعتكما. فذكرت ذلك لرسول الله صلى الله عليه وسلم، فاعرض عني، فتنحيت، فذكرته له، فقال:" فكيف وقد زعمت ان قد ارضعتكما؟" فنهاه عنها.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنِ ابْنِ جُرَيْجٍ ، عَنِ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنِي عُقْبَةُ بْنُ الْحَارِثِ أَوْ سَمِعْتُهُ مِنْهُ أَنَّهُ تَزَوَّجَ أُمَّ يَحْيَى ابْنَةَ أَبِي إِيهَابٍ، فَجَاءَتْ امْرَأَةٌ سَوْدَاءُ، فَقَالَتْ: قَدْ أَرْضَعْتُكُمَا. فَذَكَرْتُ ذَلِكَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَأَعْرَضَ عَنِّي، فَتَنَحَّيْتُ، فَذَكَرْتُهُ لَهُ، فَقَالَ:" فَكَيْفَ وَقَدْ زَعَمَتْ أَنْ قَدْ أَرْضَعَتْكُمَا؟" فَنَهَاهُ عَنْهَا.
سیدنا عقبہ بن حارث سے مروی ہے کہ میں نے بنت ابی اہاب سے نکاح کیا اس کے بعد ایک عورت سیاہ فام ہمارے پاس آئی اور کہنے لگی کہ میں نے تم دونوں کو دودھ پلایا ہے اس لئے تم دونوں رضاعی بہن بھائی ہو میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوا اور یہ بات ذکر کی نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس سے منہ پھیرلیا میں دائیں جانب سے آیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے پھر منہ پھیرلیا میں نے عرض کیا: یا رسول اللہ! وہ عورت تو سیاہ فام ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: اب تم اس عورت کے پاس کیسے رہ سکتے ہو جبکہ یہ بات کہہ دی گئی ہے۔