(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد ، عن هشام بن عروة ، قال: اخبرني ابي , عن عبد الله بن ارقم ، انه حج، فكان يصلي باصحابه يؤذن ويقيم، فاقام يوما الصلاة، وقال: ليصل احدكم، فإني سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول:" إذا اراد احدكم ان يذهب إلى الخلاء واقيمت الصلاة، فليذهب إلى الخلاء".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ هِشَامِ بْنِ عُرْوَةَ ، قَالَ: أَخْبَرَنِي أَبِي , عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَرْقَمَ ، أَنَّهُ حَجَّ، فَكَانَ يُصَلِّي بِأَصْحَابِهِ يُؤَذِّنُ وَيُقِيمُ، فَأَقَامَ يَوْمًا الصَّلَاةَ، وَقَالَ: لِيُصَلِّ أَحَدُكُمْ، فَإِنِّي سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ:" إِذَا أَرَادَ أَحَدُكُمْ أَنْ يَذْهَبَ إِلَى الْخَلَاءِ وَأُقِيمَتْ الصَّلَاةُ، فَلْيَذْهَبْ إِلَى الْخَلَاءِ".
سیدنا عبداللہ بن ارقم ایک مرتبہ حج پر گئے وہ خود ہی اپنے ساتھیوں کو نماز پڑھاتے اور اذان دیتے اور اقامت کہتے تھے ایک دن اقامت کہنے لگے تو فرمایا کہ تم میں سے کوئی شخص آگے بڑھ کر نماز پڑھا دے کیونکہ میں نے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کو یہ فرماتے ہوئے سنا ہے کہ اگر نماز کھڑی ہو جائے اور تم میں سے کوئی شخص بیت الخلاء جانے کی ضرورت محسوس کر ے تو اسے چاہیے کہ بیت الخلا پہلے جائے۔