(حديث مرفوع) حدثنا معاوية بن عمرو ، قال: حدثنا زائدة ، عن الاعمش ، عن ابي صالح ، عن بعض اصحاب النبي صلى الله عليه وسلم، قال: قال النبي صلى الله عليه وسلم لرجل:" كيف تقول في الصلاة؟" , قال: اتشهد، ثم اقول: اللهم إني اسالك الجنة، واعوذ بك من النار، اما إني لا احسن دندنتك ولا دندنة معاذ , فقال النبي صلى الله عليه وسلم:" حولها ندندن".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا مُعَاوِيَةُ بْنُ عَمْرٍو ، قَالَ: حَدَّثَنَا زَائِدَةُ ، عَنْ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي صَالِحٍ ، عَنْ بَعْضِ أَصْحَابِ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ: قَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لِرَجُلٍ:" كَيْفَ تَقُولُ فِي الصَّلَاةِ؟" , قَالَ: أَتَشَهَّدُ، ثُمَّ أَقُولُ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسْأَلُكَ الْجَنَّةَ، وَأَعُوذُ بِكَ مِنَ النَّارِ، أَمَا إِنِّي لَا أُحْسِنُ دَنْدَنَتَكَ وَلَا دَنْدَنَةَ مُعَاذٍ , فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" حَوْلَهَا نُدَنْدِنُ".
ایک صحابی سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک شخص سے پوچھا کہ تم نماز میں کیا پڑھتے ہواس نے کہا تشہد پڑھ کر یہ کہتا ہوں کہ اے اللہ میں آپ سے جنت کا سوال کرتا ہوں اور جہنم سے آپ کی پناہ مانگتاہوں البتہ میں اچھی طرح آپ کا طریقہ یا سیدنا معاذ کا طریقہ اختیار نہیں کر پاتا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی فرمایا: ہم بھی اسی کے آس پاس گھومتے ہیں۔