(حديث مرفوع) حدثنا حسن ، قال: حدثنا ابن لهيعة ، قال: حدثنا عبد الرحمن الاعرج ، عن عبد الله بن كعب ، عن كعب بن مالك انه كان له مال على عبد الله ابي حدرد الاسلمي، فلقيه فلزمه، حتى ارتفعت الاصوات، فمر بهما رسول الله صلى الله عليه وسلم، فقال:" يا كعب" , فاشار بيده كانه يقول: النصف , فاخذ نصفا مما عليه، وترك النصف.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا حَسَنٌ ، قَالَ: حَدَّثَنَا ابْنُ لَهِيعَةَ ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّحْمَنِ الْأَعْرَجُ ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ كَعْبٍ ، عَنْ كَعْبِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ كَانَ لَهُ مَالٌ عَلَى عَبْدِ اللَّهِ أَبِي حَدْرَدٍ الْأَسْلَمِيِّ، فَلَقِيَهُ فَلَزِمَهُ، حَتَّى ارْتَفَعَتْ الْأَصْوَاتُ، فَمَرَّ بِهِمَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، فَقَالَ:" يَا كَعْبُ" , فَأَشَارَ بِيَدِهِ كَأَنَّهُ يَقُولُ: النِّصْفُ , فَأَخَذَ نِصْفًا مِمَّا عَلَيْهِ، وَتَرَكَ النِّصْفَ.
سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ سیدنا عبداللہ بن ابی حدود پر ان کا کچھ قرض تھا ایک مرتبہ راستے میں ملاقات ہو گئی سیدنا کعب بن مالک رضی اللہ عنہ نے انہیں پکڑ لیا باہمی تکرار کی وجہ سے آوازیں بلند ہو گئیں اسی اثناء میں نبی صلی اللہ علیہ وسلم وہاں سے گزرے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اشارہ کر کے مجھ سے فرمایا کہ اس کا نصف قرض معاف کر دو چنانچہ انہوں نے نصف چھوڑ کر نصف مال لے لیا۔