(حديث مرفوع) حدثنا يحيى بن سعيد ، عن شعبة ، عن سماك , قال: قال محمد بن حاطب : انصبت على يدي من قدر، فذهبت بي امي إلى رسول الله صلى الله عليه وسلم وهو في مكان، قال: فقال كلاما فيه:" اذهب الباس رب الناس" واحسبه قال , اشف انت الشافي" , قال: وكان يتفل.(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ ، عَنْ شُعْبَةَ ، عَنْ سِمَاكٍ , قَالَ: قَالَ مُحَمَّدُ بْنُ حَاطِبٍ : انْصَبَّتْ عَلَى يَدِي مِنْ قِدْرٍ، فَذَهَبَتْ بِي أُمِّي إِلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَهُوَ فِي مَكَانٍ، قَالَ: فَقَالَ كَلَامًا فِيهِ:" أَذْهِبْ الْبَاسْ رَبَّ النَّاسْ" وَأَحْسِبُهُ قَالَ , اشْفِ أَنْتَ الشَّافِي" , قَالَ: وَكَانَ يَتْفُلُ.
سیدنا محمد بن حاطب سے مروی ہے کہ ایک مرتبہ میرے ہاتھ پر ایک ہانڈی گرگئی میری والدہ مجھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں لے گئی اس وقت نبی صلی اللہ علیہ وسلم کسی خاص جگہ پر تھے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے میرے لئے دعا فرمائی کہ اے لوگوں کے رب اس تکلیف کو دور فرما اور شاید یہ بھی فرمایا کہ تو اسے شفا عطا فرما کیونکہ شفا دینے والا تو ہی ہے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے بعد مجھ پر اپنا لعاب دہن لگایا۔