مسند احمد کل احادیث 27647 :حدیث نمبر

مسند احمد
35. مُسْنَدُ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ تَعَالَى عَنْهُ
حدیث نمبر: 15206
Save to word اعراب
(حديث مرفوع) حدثنا عفان , حدثنا حماد , عن عمار بن ابي عمار , عن جابر بن عبد الله , قال: قتل ابي يوم احد , وترك حديقتين، وليهودي عليه تمر , وتمر اليهودي يستوعب ما في الحديقتين , فقال له رسول الله صلى الله عليه وسلم:" هل لك ان تاخذ العام بعضا , وتؤخر بعضا إلى قابل؟"، فابى , فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" إذا حضر الجداد فآذني"، قال: فآذنته , فجاء النبي صلى الله عليه وسلم وابو بكر وعمر , فجعلنا نجد , ويكال له من اسفل النخل , ورسول الله صلى الله عليه وسلم يدعو بالبركة , حتى اوفيناه جميع حقه , من اصغر الحديقتين فيما يحسب عمار ثم اتيناهم برطب وماء , فاكلوا وشربوا , ثم قال:" هذا من النعيم الذي تسالون عنه".(حديث مرفوع) حَدَّثَنَا عَفَّانُ , حَدَّثَنَا حَمَّادٌ , عَنْ عَمَّارِ بْنِ أَبِي عَمَّارٍ , عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ , قَالَ: قُتِلَ أَبِي يَوْمَ أُحُدٍ , وَتَرَكَ حَدِيقَتَيْنِ، وَلِيَهُودِيٍّ عَلَيْهِ تَمْرٌ , وَتَمْرُ الْيَهُودِيِّ يَسْتَوْعِبُ مَا فِي الْحَدِيقَتَيْنِ , فَقَالَ لَهُ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" هَلْ لَكَ أَنْ تَأْخُذَ الْعَامَ بَعْضًا , وَتُؤَخِّرَ بَعْضًا إِلَى قَابِلٍ؟"، فَأَبَى , فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" إِذَا حَضَرَ الْجِدَادُ فَآذِنِّي"، قَالَ: فَآذَنْتُهُ , فَجَاءَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَأَبُو بَكْرٍ وَعُمَرُ , فَجَعَلْنَا نَجِدُّ , وَيُكَالُ لَهُ مِنْ أَسْفَلِ النَّخْلِ , وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدْعُو بِالْبَرَكَةِ , حَتَّى أَوْفَيْنَاهُ جَمِيعَ حَقِّهِ , مِنْ أَصْغَرِ الْحَدِيقَتَيْنِ فِيمَا يَحْسِبُ عَمَّارٌ ثُمَّ أَتَيْنَاهُمْ بِرُطَبٍ وَمَاءٍ , فَأَكَلُوا وَشَرِبُوا , ثُمَّ قَالَ:" هَذَا مِنَ النَّعِيمِ الَّذِي تُسْأَلُونَ عَنْهُ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ ان کے والد سیدنا عبداللہ بن عمرو بن حرام شہید ہوئے تو ان پر ایک یہو دی کا کھجور کا کچھ قرض تھا وہ ترکے میں دو باغ چھوڑ گئے تھے ان دونوں کے سارے پھل کو یہو دی کا قرض گھیرے ہوئے تھا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے اس یہو دی سے فرمایا: کیا یہ ممکن ہے کہ تم کچھ کھجور اس سال لے لو اور کچھ اگلے سال کے لئے موخر کر دو اس نے انکار کر دیا تو نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: جب کھجور کاٹنے کا وقت آئے تو مجھے بلا لو میں نے ایسا ہی کیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم حضرات شیخین کے ہمراہ تشریف لائے اور سب سے اوپر یا درمیان تشریف فرما ہوئے اور مجھ سے فرمایا: لوگوں کو ناپ کر دینا شروع کر دو اور خود دعا کرنے لگے چنانچہ میں نے سب کو ناپ کر دینا شروع کر دیا حتی کہ چھوٹے باغ ہی سے سب کا قرض پورا ہو گیا اس کے بعد میں نے کھانے کے لئے تر کھجوریں اور پینے کے لئے پانی پیش کیا انہوں نے اسے کھایا پیا نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: یہی وہ نعمتیں ہیں جن کے متعلق قیامت کے دن تم سے پوچھا: جائے گا۔

حكم دارالسلام: إسناده صحيح


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.