(حديث قدسي) حدثنا ابو معاوية ، عن الاعمش ، عن ابي سفيان ، عن جابر , قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:" يعذب ناس من اهل التوحيد في النار حتى يكونوا حمما فيها , ثم تدركهم الرحمة , فيخرجون فيلقون على باب الجنة، فيرش عليهم اهل الجنة الماء , فينبتون كما ينبت الغثاء في حمالة السيل , ثم يدخلون الجنة".(حديث قدسي) حَدَّثَنَا أَبُو مُعَاوِيَةَ ، عَنِ الْأَعْمَشِ ، عَنْ أَبِي سُفْيَانَ ، عَنْ جَابِرٍ , قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ:" يُعَذَّبُ نَاسٌ مِنْ أَهْلِ التَّوْحِيدِ فِي النَّارِ حَتَّى يَكُونُوا حُمَمًا فِيهَا , ثُمَّ تُدْرِكُهُمُ الرَّحْمَةُ , فَيَخْرُجُونَ فَيُلْقَوْنَ عَلَى بَابِ الْجَنَّةِ، فَيَرُشُّ عَلَيْهِمْ أَهْلُ الْجَنَّةِ الْمَاءَ , فَيَنْبُتُونَ كَمَا يَنْبُتُ الْغُثَاءُ فِي حِمَالَةِ السَّيْلِ , ثُمَّ يَدْخُلُونَ الْجَنَّةَ".
سیدنا جابر رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: اہل توحید میں سے کچھ لوگ جہنم میں عذاب دیئے جائیں گے جب وہ جل کر کوئلہ ہو جائیں گے تو رحمت الٰہی ان کی دستگیری کر ے گی اور انہیں جہنم سے نکال کر جنت کے دروازے پر ڈال دیا جائے گا اور ان پر اہل جنت پانی چھڑکے گے جس سے وہ اس طرح اگ آئیں گے جیسے سیلاب میں جھاڑ جھنکار اگ آتے ہیں پھر وہ جنت میں داخل ہو جائیں گے۔