وعن شداد بن اوس قال: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول في صلاته: اللهم إني اسالك الثبات في الامر والعزيمة على الرشد واسالك شكر نعمتك وحسن عبادتك واسالك قلبا سليما ولسانا صادقا واسالك من خير ما تعلم واعوذ بك من شر ما تعلم واستغفرك لما تعلم. رواه النسائي وروى احمد نحوهوَعَن شَدَّادِ بْنِ أَوْسٍ قَالَ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ فِي صَلَاتِهِ: اللَّهُمَّ إِنِّي أَسأَلك الثَّبَات فِي الْأَمر والعزيمة عَلَى الرُّشْدِ وَأَسْأَلُكَ شُكْرَ نِعْمَتِكَ وَحُسْنَ عِبَادَتِكَ وَأَسْأَلُكَ قَلْبًا سَلِيمًا وَلِسَانًا صَادِقًا وَأَسْأَلُكَ مِنْ خَيْرِ مَا تَعْلَمُ وَأَعُوذُ بِكَ مِنْ شَرِّ مَا تَعْلَمُ وَأَسْتَغْفِرُكَ لِمَا تَعْلَمُ. رَوَاهُ النَّسَائِيُّ وروى أَحْمد نَحوه
شداد بن اوس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنی نماز میں یہ دعا کیا کرتے تھے: ”اے اللہ! میں دین کے معاملے میں ثابت قدمی، رشد و ہدایت پر عزیمت، تیری نعمت پر شکر اور تیری بہترین اور خالص عبادت کرنے کا تجھ سے سوال کرتا ہوں، میں تجھ سے قلب سلیم اور زبان صادق کا سوال کرتا ہوں، میں اس خیر و بھلائی کا تجھ سے سوال کرتا ہوں جسے تو جانتا ہے، اور ہر اس شر سے تیری پناہ چاہتا ہوں جسے تو جانتا ہے، اور ان گناہوں سے جسے تو جانتا ہے تجھ سے مغفرت طلب کرتا ہوں۔ “ نسائی، امام احمد نے بھی اسی طرح روایت کیا ہے۔ حسن، رواہ النسائی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه النسائي (54/3 ح 1305) و أحمد (1213/4 ح 17133) [و للحديث شواھد]»