وعن ابي هريرة رضي الله عنه قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: من قرا منكم ب (التين والزيتون) فانتهى إلى (اليس الله باحكم الحاكمين) فليقل: بلى وانا على ذلك من الشاهدين. ومن قرا: (لا اقسم بيوم القيامة) فانتهى إلى (اليس ذلك بقادر على ان يحيي الموتى) فليقل بلى. ومن قرا (والمرسلات) فبلغ: (فباي حديث بعده يؤمنون) فليقل: آمنا بالله. رواه ابو داود والترمذي إلى قوله: (وانا على ذلك من الشاهدين) وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: من قَرَأَ مِنْكُم ب (التِّين وَالزَّيْتُون) فَانْتهى إِلَى (أَلَيْسَ الله بِأَحْكَم الْحَاكِمين) فَلْيَقُلْ: بَلَى وَأَنَا عَلَى ذَلِكَ مِنَ الشَّاهِدِينَ. وَمن قَرَأَ: (لَا أقسم بِيَوْم الْقِيَامَة) فَانْتَهَى إِلَى (أَلَيْسَ ذَلِكَ بِقَادِرٍ عَلَى أَن يحيي الْمَوْتَى) فَلْيَقُلْ بَلَى. وَمَنْ قَرَأَ (وَالْمُرْسَلَاتِ) فَبَلَغَ: (فَبِأَيِّ حَدِيث بعده يُؤمنُونَ) فَلْيَقُلْ: آمَنَّا بِاللَّهِ. رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ وَالتِّرْمِذِيُّ إِلَى قَوْلِهِ: (وَأَنَا عَلَى ذَلِكَ مِنَ الشَّاهِدِينَ)
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”تم میں سے جو شخص سورۃ التین کی تلاوت کرے اور جب وہ سورت کی آخری آیات (الیس اللہ باحکم الحاکمین) پر پہنچے تو وہ کہے: ((بلیٰ: وانا علیٰ ذلک من الشاھدین))””کیوں نہیں“ ایسے ہی ہے، اور میں اس پر گواہ ہوں۔ “ اور جو شخص سورۃ القیامہ کی تلاوت کرے اور آخری آیت (الیس ذلک بقادر علیٰ ان یحی الموتیٰ)”کیا وہ اس پر قادر نہیں کہ وہ مردوں کو زندہ کرے۔ “ پر پہنچے تو وہ کہے: ((بلیٰ))”کیوں نہیں، وہ ضرور قادر ہے۔ “ اور جو شخص المرسلات کی تلاوت کرے، اور وہ: (فبای حدیث بعدہ یومنون)”اس کے بعد وہ کس حدیث پر ایمان لائیں گے“۔ پر پہنچے تو وہ کہے: ((امنا باللہ))”ہم اللہ پر ایمان لائے۔ “ ابوداؤد، اور امام ترمذی نے: ((وانا علیٰ ذلک من الشاھدین)) تک روایت کیا ہے۔ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (887) و الترمذي (3347) ٭ رجل بدوي: مجھول، وللحديث طرق ضعيفة.»