وعن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا صلى احدكم فليجعل تلقاء وجهه شيئا فإن لم يجد فلينصب عصاه فإن لم يكن معه عصى فليخطط خطا ثم لا يضره ما مر امامه» . رواه ابو داود وابن ماجه وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذَا صَلَّى أَحَدُكُمْ فَلْيَجْعَلْ تِلْقَاءَ وَجْهِهِ شَيْئًا فَإِنْ لَمْ يَجِدْ فَلْيَنْصِبْ عَصَاهُ فَإِنْ لَمْ يَكُنْ مَعَهُ عَصَى فَلْيَخْطُطْ خَطًّا ثُمَّ لَا يَضُرُّهُ مَا مَرَّ أَمَامه» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد وَابْن مَاجَه
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم میں سے کوئی نماز پڑھے تو وہ اپنے سامنے کوئی چیز رکھ لے، اگر کوئی چیز نہ پائے تو پھر اپنی لاٹھی گاڑ لے، اور اگر اس کے پاس لاٹھی بھی نہ ہو تو پھر ایک لکیر کھینچ لے، پھر اس کے آگے سے جو بھی گزر جائے وہ اس کے لیے مضر نہیں ہو گا۔ “ ضعیف۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (689) و ابن ماجه (943) ٭ ھذا الحديث ضعفه سفيان بن عيينة والدارقطني والجمھور و ھوالصواب.»