وعن محمد بن المنكدر قال: صلى جابر في إزار قد عقده من قبل قفاه وثيابه موضوعة على المشجب قال له قائل تصلي في إزار واحد فقال إنما صنعت ذلك ليراني احمق مثلك واينا كان له ثوبان على عهد رسول الله صلى الله عليه وسلم. رواه البخاري وَعَنْ مُحَمَّدِ بْنِ الْمُنْكَدِرِ قَالَ: صَلَّى جَابِرٌ فِي إِزَارٍ قَدْ عَقَدَهُ مِنْ قِبَلِ قَفَاهُ وثيابه مَوْضُوعَة على المشجب قَالَ لَهُ قَائِلٌ تُصَلِّي فِي إِزَارٍ وَاحِدٍ فَقَالَ إِنَّمَا صَنَعْتُ ذَلِكَ لِيَرَانِيَ أَحْمَقُ مِثْلُكَ وَأَيُّنَا كَانَ لَهُ ثَوْبَانِ عَلَى عَهْدِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ. رَوَاهُ البُخَارِيّ
محمد بن منکدر ؒ بیان کرتے ہیں، جابر رضی اللہ عنہ نے ایک تہبند میں اس طرح نماز پڑھی کہ انہوں نے اسے گردن کی طرف باندھا ہوا تھا، جبکہ ان کے کپڑے مشجب (گھڑونچی) پر رکھے ہوئے تھے، کسی نے ان سے کہا: آپ ایک کپڑے میں نماز پڑھ رہے ہیں؟ انہوں نے فرمایا: میں نے یہ محض اس لیے کیا ہے تاکہ آپ جیسا احمق شخص مجھے دیکھ لے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے دور میں ہم میں سے کون شخص تھا جس کے پاس دو کپڑے ہوتے تھے؟ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (352)»