وعن انس قال: كان قرام لعائشة سترت به جانب بيتها فقال لها النبي صلى الله عليه وسلم: «اميطي عنا قرامك هذا فإنه لا يزال تصاويره تعرض لي في صلاتي» . رواه البخاري وَعَن أنس قَالَ: كَانَ قِرَامٌ لِعَائِشَةَ سَتَرَتْ بِهِ جَانِبَ بَيْتِهَا فَقَالَ لَهَا النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمِيطِي عَنَّا قِرَامَكِ هَذَا فَإِنَّهُ لَا يَزَالُ تَصَاوِيرُهُ تَعْرِضُ لِي فِي صَلَاتِي» . رَوَاهُ البُخَارِيّ
انس رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، عائشہ رضی اللہ عنہ کے پاس ایک پردہ تھا جس کے ساتھ انہوں نے اپنے گھر کی ایک جانب کو ڈھانپ رکھا تھا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے انہیں فرمایا: ”اپنے اس پردے کو ہم سے دور کر دیں، کیونکہ اس کی تصاویر میری نماز میں مسلسل میرے سامنے آتی رہیں۔ “ رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه البخاري (374)»