وعن عبد الله بن عمرو بن العاص قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: «إنها ستكون هجرة بعد هجرة فخيار الناس إلى مهاجر إبراهيم» . وفي رواية: «فخيار اهل الارض الزمهم مهاجر إبراهيم ويبقى في الارض شرار اهلها تلفظهم ارضوهم تقذرهم نفس الله تحشرهم النار مع القردة والخنازير تبيت معهم إذا باتوا وتقيل معهم إذا قالوا» . رواه ابو داود وَعَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ عَمْرِو بْنِ الْعَاصِ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «إِنَّهَا سَتَكُونُ هِجْرَةٌ بَعْدَ هِجْرَةٍ فَخِيَارُ النَّاسِ إِلَى مُهَاجَرِ إِبْرَاهِيمَ» . وَفِي رِوَايَةٍ: «فَخِيَارُ أَهْلِ الْأَرْضِ أَلْزَمُهُمْ مُهَاجَرَ إِبْرَاهِيمَ وَيَبْقَى فِي الْأَرْضِ شِرَارُ أَهْلِهَا تَلْفِظُهُمْ أَرَضُوهُمْ تَقْذَرُهُمْ نَفْسُ الله تَحْشُرهُمْ النَّارُ مَعَ الْقِرَدَةِ وَالْخَنَازِيرِ تَبِيتُ مَعَهُمْ إِذَا بَاتُوا وَتَقِيلُ مَعَهُمْ إِذَا قَالُوا» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُد
عبداللہ بن عمرو بن عاص رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”عنقریب ہجرت کے بعد ہجرت ہو گی، بہترین لوگ وہ ہوں گے جو ابراہیم ؑ کی جگہ (شام) کی طرف ہجرت کریں گے۔ “ ایک دوسری روایت میں ہے: ”زمین والوں میں سے سب سے بہتر لوگ وہ ہوں گے جن کے زیادہ تر لوگ ابراہیم ؑ کی جائے ہجرت (شام) کی طرف ہجرت کریں گے، اور زمین پر بدترین لوگ رہ جائیں گے، ان کی اراضی انہیں پھینک دیں گی، اللہ انہیں ناپسند فرمائے گا، آگ انہیں بندروں اور خنزیروں کے ساتھ اکٹھا کرے گی وہ (آگ) ان کے ساتھ رات بسر کرے گی، جب وہ رات بسر کریں گے، اور جب وہ قیلولہ کریں گے تو وہ ان کے ساتھ قیلولہ کرے گی۔ “ حسن، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه أبو داود (2482)»