عن عمر بن الخطاب ان رسول الله صلى الله عليه وسلم قال: إن رجلا ياتيكم من اليمن يقال له: اويس لا يدع باليمن غير ام له قد كان به بياض فدعا الله فاذهبه إلا موضع الدينار او الدرهم فمن لقيه منكم فليستغفر لكم وفي رواية قال: سمعت رسول الله صلى الله عليه وسلم يقول: إن خير التابعين رجل يقال له: اويس وله والدة وكان به بياض فمروه فليستغفر لكم. رواه مسلم عَن عمر بن الْخطاب أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: إِنَّ رَجُلًا يَأْتِيكُمْ مِنَ الْيَمَنِ يُقَالُ لَهُ: أُوَيْسٌ لَا يَدَعُ بِالْيَمَنِ غَيْرَ أُمٍّ لَهُ قَدْ كَانَ بِهِ بَيَاضٌ فَدَعَا اللَّهَ فَأَذْهَبَهُ إِلَّا مَوْضِعَ الدِّينَارِ أَوِ الدِّرْهَمِ فَمَنْ لَقِيَهُ مِنْكُمْ فَلْيَسْتَغْفِرْ لَكُمْ وَفِي رِوَايَةٍ قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم يَقُولُ: إِنَّ خَيْرَ التَّابِعِينَ رَجُلٌ يُقَالُ لَهُ: أُويس وَله والدةٌ وَكَانَ بِهِ بَيَاض فَمُرُوهُ فليستغفر لكم. رَوَاهُ مُسلم
عمر بن خطاب رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یمن سے اویس نامی شخص تمہارے پاس آئے گا، وہ یمن میں صرف اپنی والدہ کو چھوڑ آئے گا، اسے برص تھا، اس نے اللہ سے دعا کی تو اس نے دینار یا درہم کے برابر جگہ کے علاوہ اس مرض کو ختم کر دیا، جو شخص اس سے ملاقات کرے تو وہ تمہارے لیے اس سے دعائے مغفرت کی درخواست کرے۔ “ ایک دوسری روایت میں ہے، فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کو فرماتے ہوئے سنا: ”تابعین میں سے سب سے بہتر شخص اویس ہے، اس کی والدہ ہے، اسے برص کا مرض تھا، تم اس سے درخواست کرنا کہ وہ تمہارے لیے دعائے مغفرت کرے۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (223 / 2542)»