وعن خباب بن الارت قال: هاجرنا مع رسول الله صلى الله عليه وسلم نبتغي وجه الله تعالى فوقع اجرنا على الله فمنا من مضى لم ياكل من اجره شيئا منهم: مصعب بن عمير قتل يوم احد فلم يوجد له ما يكفن فيه إلا نمرة فكنا إذا غطينا بها راسه خرجت رجلاه وإذا غطينا رجليه خرج راسه فقال النبي صلى الله عليه وسلم: «غطوا بها راسه واجعلوا على رجليه الإذخر» . ومنا من اينعت له ثمرته فهو يهدبها. متفق عليه وَعَن خبّاب بن الأرتِّ قَالَ: هَاجَرْنَا مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَبْتَغِي وَجْهَ اللَّهِ تَعَالَى فَوَقَعَ أَجْرُنَا عَلَى اللَّهِ فَمِنَّا مَنْ مَضَى لَمْ يَأْكُلْ مَنْ أَجْرِهِ شَيْئًا مِنْهُمْ: مُصْعَبُ بْنُ عُمَيْرٍ قُتِلَ يَوْمَ أُحُدٍ فَلَمْ يُوجَدْ لَهُ مَا يُكَفَّنُ فِيهِ إِلَّا نَمِرَةٌ فَكُنَّا إِذَا غطينا بهَا رَأْسَهُ خَرَجَتْ رِجْلَاهُ وَإِذَا غَطَّيْنَا رِجْلَيْهِ خَرَجَ رَأْسُهُ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «غطوا بهَا رَأسه وَاجْعَلُوا على رجلَيْهِ الْإِذْخِرِ» . وَمِنَّا مَنْ أَيْنَعَتْ لَهُ ثَمَرَتُهُ فَهُوَ يهدبها. مُتَّفق عَلَيْهِ
خباب بن ارت رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، ہم نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے ساتھ ہجرت کی، ہم اللہ کی رضا مندی چاہتے تھے، چنانچہ ہمارا اجر اللہ کے ہاں ثابت ہو گیا، ہم میں سے کچھ (جلد) وفات پا گئے اور انہوں نے اپنے (دنیوی) اجر (مال غنیمت وغیرہ) سے کچھ نہ پایا، مصعب بن عمیر رضی اللہ عنہ بھی انہی میں سے ہیں، وہ غزوۂ احد میں شہید ہو گئے تھے، انہیں کفن دینے کے لیے صرف ایک دھاری دار چادر میسر آئی، جب ہم ان کا سر ڈھانپتے تو ان کے دونوں پاؤں ننگے ہو جاتے اور جب ہم ان کے دونوں پاؤں ڈھانپتے تو ان کا سر ننگا ہو جاتا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اس سے ان کا سر ڈھانپ دو اور ان کے پاؤں پر گھاس ڈال دو۔ “ اور ہم میں سے وہ بھی ہیں کہ ان کے لیے پھل پک چکے ہیں اور وہ انہیں چن رہے ہیں۔ (قتوحات کے بعد دنیوی فوائد بھی حاصل کر رہے ہیں) متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (3898) و مسلم (44/ 940)»