وعن عائشة قالت: اراد النبي صلى الله عليه وسلم ان ينحي مخاط اسامة. قالت عائشة: دعني حتى اكون انا الذي افعل. قال: «يا عائشة احبيه فإني احبه» . رواه الترمذي وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: أَرَادَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَنْ يُنَحِّي مُخَاطَ أُسَامَةَ. قَالَتْ عَائِشَةُ: دَعْنِي حَتَّى أَكُونَ أَنَا الَّذِي أَفْعَلُ. قَالَ: «يَا عَائِشَةُ أَحِبِّيهِ فَإِنِّي أُحِبُّهُ» . رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے اسامہ رضی اللہ عنہ کی ناک صاف کرنا چاہی تو عائشہ رضی اللہ عنہ نے عرض کیا: مجھے اجازت فرمائیں میں صاف کر دیتی ہوں، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”عائشہ اس سے محبت کیا کرو کیونکہ اس سے میں محبت کرتا ہوں۔ “ اسنادہ حسن، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده حسن، رواه الترمذي (3818 وقال: حسن غريب)»