مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب المناقب
حدیث نمبر: 6103
Save to word اعراب
وعن البراء بن عازب وزيد بن ارقم ان رسول الله صلى الله عليه وسلم لما نزل بغدير خم اخذ بيد علي فقال: «الستم تعلمون اني اولى بالمؤمنين من انفسهم؟» قالوا: بلى قال: «الستم تعلمون اني اولى بكل مؤمن من نفسه؟» قالوا: بلى قال: «اللهم من كنت مولاه فعلي مولاه اللهم وال من والاه وعاد من عاداه» . فلقيه عمر بعد ذلك فقال له: هنيئا يا ابن ابي طالب اصبحت وامسيت مولى كل مؤمن ومؤمنة. رواه احمد وَعَنِ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ وَزَيْدِ بْنِ أَرْقَمَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَمَّا نَزَلَ بِغَدِيرِ خُمٍّ أَخَذَ بِيَدِ عَلِيٍّ فَقَالَ: «أَلَسْتُمْ تَعْلَمُونَ أَنِّي أَوْلَى بِالْمُؤْمِنِينَ مِنْ أَنْفُسِهِمْ؟» قَالُوا: بَلَى قَالَ: «أَلَسْتُمْ تَعْلَمُونَ أَنِّي أَوْلَى بِكُلِّ مُؤْمِنٍ مِنْ نَفْسِهِ؟» قَالُوا: بَلَى قَالَ: «اللَّهُمَّ مَنْ كُنْتُ مَوْلَاهُ فَعَلِيٌّ مَوْلَاهُ اللَّهُمَّ وَالِ مَنْ وَالَاهُ وَعَادِ مَنْ عَادَاهُ» . فَلَقِيَهُ عُمَرُ بَعْدَ ذَلِكَ فَقَالَ لَهُ: هَنِيئًا يَا ابْنَ أَبِي طَالِبٍ أَصْبَحْتَ وَأَمْسَيْتَ مَوْلَى كلَّ مُؤمن ومؤمنة. رَوَاهُ أَحْمد
براء بن عازب اور زید بن ارقم رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے جب غدیر خم پر پڑاؤ ڈالا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے علی رضی اللہ عنہ کا ہاتھ پکڑ کر فرمایا: کیا تم نہیں جانتے کہ میرا مومنوں پر ان کی جانوں سے بھی زیادہ حق ہے؟ انہوں نے کہا: کیوں نہیں! ضرور ہے، پھر فرمایا: کیا تم نہیں جانتے کہ میرا ہر مومن پر اس کی جان سے بھی زیادہ حق ہے؟ انہوں نے عرض کیا، کیوں نہیں! ضرور ہے، پھر آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اے اللہ! میں جس شخص کا دوست ہوں علی اس کے دوست ہیں، اے اللہ! جو شخص اس کو دوست بنائے تو اسے دوست بنا، اور جو شخص اس سے دشمنی رکھے تو انہیں دشمن بنا۔ اس کے بعد عمر رضی اللہ عنہ علی سے ملے تو انہوں نے علی رضی اللہ عنہ سے کہا: ابن ابی طالب! آپ کو مبارک ہو آپ صبح و شام (ہر وقت) ہر مومن اور ہر مومنہ کے دوست بن گئے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ احمد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أحمد (4/ 281 ح 18671 من حديث البراء بن عازب رضي الله عنه)
٭ فيه علي بن زيد بن جدعان: ضعيف، و رواه أحمد (368/4، 370، 372) من طرق عن زيد بن أرقم رضي الله عنه به دون قول عمر رضي الله عنه و المرفوع صحيح.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.