وعن ابي قتادة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: ليس في النوم تفريط إنما التفريط في اليقظة. فإذا نسي احدكم صلاة او نام عنها فليصلها إذا ذكرها فإن الله تعالى قال: (واقم الصلاة لذكري) رواه مسلم وَعَنْ أَبِي قَتَادَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: لَيْسَ فِي النَّوْمِ تَفْرِيطٌ إِنَّمَا التَّفْرِيطُ فِي الْيَقَظَةِ. فَإِذَا نَسِيَ أَحَدُكُمْ صَلَاةً أَوْ نَامَ عَنْهَا فَلْيُصَلِّهَا إِذَا ذَكَرَهَا فَإِنَّ اللَّهَ تَعَالَى قَالَ: (وَأَقِمِ الصَّلَاةَ لذكري) رَوَاهُ مُسلم
ابوقتادہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”حالت نیند میں (نماز میں تاخیر ہو جانے پر) کوئی تقصیر و گناہ ن��یں، تقصیر تو محض حالت بیداری میں (نماز مؤخر کرنے میں) ہے، جب تم میں سے کوئی شخص نماز پڑھنا بھول جائے یا وہ اس وقت سو جائے تو جب اسے یاد آئے پڑھ لے۔ “ کیونکہ اللہ تعالیٰ نے فرمایا: ”مجھے یاد کرنے کے لیے نماز پڑھا کرو۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (311/ 681)»