وعن ابي هريرة قال: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اتاني جبريل فاخذ بيدي فاراني باب الجنة الذي يدخل منه امتي» فقال ابو بكر: يا رسول الله وددت اني كنت معك حتى انظر إليه. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «اما إنك يا ابا بكر اول من يدخل الجنة من امتي» . رواه ابو داود وَعَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَتَانِي جِبْرِيلُ فَأَخَذَ بِيَدِي فَأَرَانِي بَابَ الْجَنَّةِ الَّذِي يَدْخُلُ مِنْهُ أُمَّتِي» فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَدِدْتُ أَنِّي كُنْتُ مَعَكَ حَتَّى أَنْظُرَ إِلَيْهِ. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «أَمَا إِنَّكَ يَا أَبَا بَكْرٍ أَوَّلُ مَنْ يَدْخُلُ الْجَنَّةَ مِنْ أُمَّتِي» . رَوَاهُ أَبُو دَاوُدَ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جبریل میرے پاس آئے تو انہوں نے مجھے ہاتھ سے پکڑا اور مجھے جنت کا وہ دروازہ دکھایا جس سے میری امت داخل ہو گی۔ “ ابوبکر رضی اللہ عنہ نے عرض کیا، اللہ کے رسول! میں چاہتا ہوں کہ میں بھی آپ کے ساتھ ہوتا حتیٰ کہ میں اسے دیکھ لیتا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”سن لو! ابوبکر! میری امت میں سے سب سے پہلے جنت میں داخل ہونے والے تم ہی تو ہو۔ “ اسنادہ ضعیف، رواہ ابوداؤد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «إسناده ضعيف، رواه أبو داود (4652) ٭ فيه أبو خالد مولي آل جعدة: مجھول.»