وعن ابي هريرة قال: جاء الطفيل بن عمرو الدوسي إلى رسول الله صلى الله عليه وسل فقال: إن دوسا قد هلكت عصت وابت فادع الله عليهم فظن الناس انه يدعو عليهم فقال: «اللهم اهد دوسا وات بهم» . متفق عليه وَعَن أبي هريرةَ قَالَ: جَاءَ الطُّفَيْلُ بْنُ عَمْرٍو الدَّوْسِيُّ إِلَى رَسُول الله صلى الله عَلَيْهِ وسل فَقَالَ: إِنَّ دَوْسًا قَدْ هَلَكَتْ عَصَتْ وَأَبَتْ فَادْعُ اللَّهَ عَلَيْهِمْ فَظَنَّ النَّاسُ أَنَّهُ يَدْعُو عَلَيْهِمْ فَقَالَ: «اللَّهُمَّ اهْدِ دَوْسًا وَأْتِ بِهِمْ» . مُتَّفق عَلَيْهِ
ابوہریرہ رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، طفیل بن عمرو دوسی رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوئے تو انہوں نے عرض کیا: دوس قبیلہ ہلاک ہو گیا، اس نے نافرمانی کی اور انکار کیا، آپ ان کے لیے بددعا کریں، لوگوں نے سمجھا کہ آپ ان کے لئے بددعا کریں گے۔ لیکن آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اے اللہ! دوس کو ہدایت نصیب فرما اور انہیں (مسلمان بنا کر) لے آ۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (6397) و مسلم (197 / 2524)»