وعن ابي ذر قال: قال لي رسول الله صلى الله عليه وسلم: كيف انت إذا كانت عليك امراء يميتون الصلاة او قال: يؤخرون الصلاة عن وقتها؟ قلت: فما تامرني؟ قال: صل الصلاة لوقتها فإن ادركتها معهم فصل فإنها لك نافلة. رواه مسلم وَعَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: كَيْفَ أَنْتَ إِذَا كَانَتْ عَلَيْكَ أُمَرَاءُ يُمِيتُونَ الصَّلَاةَ أَوْ قَالَ: يُؤَخِّرُونَ الصَّلَاةَ عَنْ وَقْتِهَا؟ قُلْتُ: فَمَا تَأْمُرُنِي؟ قَالَ: صَلِّ الصَّلَاةَ لِوَقْتِهَا فَإِنْ أَدْرَكْتَهَا مَعَهُمْ فَصَلِّ فَإِنَّهَا لَك نَافِلَة. رَوَاهُ مُسلم
ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”جب تم پر ایسے امراء ہوں گے جو نمازیں ضائع کریں گے یا فرمایا: وہ نمازوں کو ان وقت سے مؤخر کریں گے تو اس وقت تمہاری کیا کیفیت ہو گی؟“ میں نے عرض کیا: آپ مجھے کیا حکم فرماتے ہیں؟ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”نماز کو اس کے وقت پر پڑھنا، اور اگر تم ان کے ساتھ بھی پا لو تو پھر (نماز) پڑھ لو، تو وہ تمہارے لیے بطور نفل ہو گی۔ “ رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (238 مختصرًا) [وأبو داود: 431 واللفظ له]»