وروي صحيحا من وجه آخر) وعن عائشة قالت: لما قبض رسول الله صلى الله عليه وسلم اختلفوا في دفنه. فقال ابو بكر: سمعت من رسول الله صلى الله عليه وسلم شيئا. قال: «ما قبض الله نبيا إلا في الموضع الذي يحب ان يدفن فيه» . ادفنوه في موضع فراشه. رواه الترمذي وَرُوِيَ صَحِيحا من وَجه آخر) وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: لَمَّا قُبِضَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اخْتَلَفُوا فِي دَفْنِهِ. فَقَالَ أَبُو بَكْرٍ: سَمِعْتُ مِنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ شَيْئًا. قَالَ: «مَا قَبَضَ اللَّهُ نَبِيًّا إِلَّا فِي الْمَوْضِعِ الَّذِي يحبُ أَن يُدْفَنَ فِيهِ» . ادفنوه فِي موضعِ فراشِهِ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيّ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، جب رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی روح قبض کی گئی تو آپ کی تدفین کے متعلق صحابہ میں اختلاف پیدا ہو گیا، ابوبکر رضی اللہ عنہ نے فرمایا: میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے (اس بارے میں) کچھ سنا ہے، آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”اللہ نبی کی روح اسی جگہ قبض فرماتا ہے جہاں وہ پسند فرماتا ہے کہ اس کی تدفین ہو۔ “ تم آپ کو آپ کے بستر کی جگہ پر دفن کرو۔ صحیح، رواہ الترمذی۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «صحيح، رواه الترمذي (1018 و قال: غريب) وَرُوِيَ صَحِيحا من وَجه آخر)»