مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب الفضائل والشمائل
--. یہودی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو آزما رہا تھا
حدیث نمبر: 5832
Save to word اعراب
وعن علي ان يهوديا يقال له: فلان حبر كان له على رسول الله صلى الله عليه وسلم في دنانير فتقاضى النبي صلى الله عليه وسلم فقال له: «يا يهودي ما عندي ما اعطيك» . قال: فإني لا افارقك يا محمد حتى تعطيني. فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «إذا اجلس معك» فجلس معه فصلى رسول الله صلى الله عليه وسلم الظهر والعصر والمغرب والعشاء الآخرة والغداة وكان اصحاب رسول الله صلى الله عليه وسلم يتهددونه ويتوعدونه ففطن رسول الله صلى الله عليه وسلم ما الذي يصنعون به. فقالوا: يا رسول الله يهودي يحبسك فقال رسول الله صلى الله عليه وسلم: «منعني ربي ان اظلم معاهدا وغيره» فلما ترجل النهار قال اليهودي: اشهد ان لا إله إلا الله واشهد انك رسول الله وشطر مالي في سبيل الله اما والله ما فعلت بك الذي فعلت بك إلا لانظر إلى نعتك في التوراة: محمد بن عبد الله مولده بمكة ومهاجره بطيبة وملكه بالشام ليس بفظ ولا غليظ ولا سخاب في الاسواق ولا متزي بالفحش ولا قول الخنا اشهد ان لا إله إلا الله وانك رسول الله وهذا مالي فاحكم فيه بما اراك الله وكان اليهودي كثير المال. رواه البيهقي في «دلائل النبوة» وَعَن عَليّ أَنَّ يهوديّاً يُقَالُ لَهُ: فُلَانٌ حَبْرٌ كَانَ لَهُ عَلَى رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي دَنَانِيرُ فَتَقَاضَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ لَهُ: «يَا يَهُودِيُّ مَا عِنْدِي مَا أُعْطِيكَ» . قَالَ: فَإِنِّي لَا أُفَارِقُكَ يَا مُحَمَّدُ حَتَّى تُعْطِيَنِي. فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «إِذًا أَجْلِسُ مَعَكَ» فَجَلَسَ مَعَهُ فَصَلَّى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ الظُّهْرَ وَالْعَصْرَ وَالْمَغْرِبَ وَالْعِشَاءَ الْآخِرَةَ وَالْغَدَاةَ وَكَانَ أَصْحَابِ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَتَهَدَّدُونَهُ وَيَتَوَعَّدُونَهُ فَفَطِنَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ مَا الَّذِي يَصْنَعُونَ بِهِ. فَقَالُوا: يَا رَسُولَ اللَّهِ يَهُودِيٌّ يَحْبِسُكَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «مَنَعَنِي رَبِّي أَنْ أَظْلِمَ مُعَاهِدًا وَغَيْرَهُ» فَلَمَّا تَرَجَّلَ النَّهَارُ قَالَ الْيَهُودِيُّ: أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَشْهَدُ أَنَّكَ رَسُولُ اللَّهِ وَشَطْرُ مَالِي فِي سبيلِ الله أَمَا وَاللَّهِ مَا فَعَلْتُ بِكَ الَّذِي فَعَلْتُ بِكَ إِلَّا لِأَنْظُرَ إِلَى نَعْتِكَ فِي التَّوْرَاةِ: مُحَمَّدُ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ مَوْلِدُهُ بِمَكَّةَ وَمُهَاجَرُهُ بِطَيْبَةَ وَمُلْكُهُ بِالشَّامِ لَيْسَ بِفَظٍّ وَلَا غَلِيظٍ وَلَا سَخَّابٍ فِي الْأَسْوَاقِ وَلَا مُتَزَيٍّ بِالْفُحْشِ وَلَا قَوْلِ الْخَنَا أَشْهَدُ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَأَنَّكَ رَسُولُ اللَّهِ وَهَذَا مَالِي فَاحْكُمْ فِيهِ بِمَا أَرَاكَ اللَّهُ وَكَانَ الْيَهُودِيُّ كَثِيرَ المالِ. رَوَاهُ الْبَيْهَقِيّ فِي «دَلَائِل النُّبُوَّة»
علی رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ فلاں نام سے موسوم ایک یہودی عالم تھا، اس کا رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم پر کچھ دینار قرض تھا، اس نے نبی صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم سے تقاضا کیا تو آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے اسے فرمایا: یہودی! تمہیں دینے کے لیے میرے پاس کچھ نہیں۔ اس نے کہا: محمد! میں تو لے کر ہی یہاں سے ہلوں گا، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: اچھا پھر میں تمہارے ساتھ بیٹھ جاتا ہوں۔ آپ اس کے ساتھ بیٹھ گئے، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے ظہر، عصر، مغرب، عشاء اور فجر کی نماز اس کے ساتھ ادا کی، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کے صحابہ اسے ڈراتے دھمکاتے رہے، رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم کو صحابہ کرام کے اس عمل کی اطلاع ہو گئی، تو انہوں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! ایک یہودی نے آپ کو روک رکھا ہے؟ رسول اللہ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: میرے رب نے کسی ذمی وغیرہ پر ظلم کرنے سے مجھے منع فرمایا ہے۔ جب سورج بلند ہوا (دن چڑھا) تو اس یہودی نے کہا: میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ اللہ کے رسول ہیں۔ میرا نصف مال اللہ کی راہ میں وقف ہے؟ سن لو، اللہ کی قسم! میں نے آپ کے ساتھ جو رویہ اختیار کیا وہ محض اس لیے کیا تا کہ میں تورات میں آپ کا مذکورہ تعارف دیکھ سکوں، محمد بن عبداللہ ان کی جائے پیدائش مکہ، دارِ ہجرت طیبہ (مدینہ منورہ)، ان کی سلطنت شام تک، وہ بد زبان ہیں نہ سخت دل اور نہ ہی بازاروں میں شور و غل کرنے والے ہیں، وہ فحش پوش ہیں نہ فحش گو، میں گواہی دیتا ہوں کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں اور یہ کہ آپ اللہ کے رسول ہیں، اور یہ مال ہے آپ اللہ کے احکامات کی روشنی میں اس میں جس طرح چاہیں تصرف فرمائیں، اور یہودی بہت زیادہ مال دار تھا۔ اسنادہ موضوع، رواہ البیھقی فی دلائل النبوۃ۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده موضوع، رواه البيھقي في دلائل النبوة (6/ 280)
٭ فيه محمد بن محمد بن الأشعث: کذاب، وضع نسخة أھل البيت (انظر لسان الميزان 409/5 وغيره) و ھذا من وضعه لأنه تفرد به.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده موضوع


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.