وعن عائشة قالت: كان رسول الله صلى الله عليه وسلم يخصف نعله ويخيط ثوبه ويعمل في بيته كما يعمل احدكم في بيته وقالت: كان بشرا من البشر يفلي ثوبه ويحلب شاته ويخدم نفسه. رواه الترمذي وَعَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ: كَانَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْصِفُ نَعْلَهُ وَيَخِيطُ ثَوْبَهُ وَيَعْمَلُ فِي بَيْتِهِ كَمَا يَعْمَلُ أَحَدُكُمْ فِي بَيْتِهِ وَقَالَتْ: كَانَ بَشَرًا مِنَ الْبَشَرِ يَفْلِي ثَوْبَهُ وَيَحْلُبُ شَاتَهُ وَيَخْدُمُ نَفْسَهُ. رَوَاهُ التِّرْمِذِيُّ
عائشہ رضی اللہ عنہ بیان کرتی ہیں، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنا جوتا مرمت کرتے تھے، اپنا کپڑا خود سی لیتے تھے اور اپنے گھر میں تمہاری طرح ہی کام کرتے تھے۔ اور انہوں نے فرمایا: آپ بھی ایک انسان تھے، آپ اپنے کپڑے میں جوئیں دیکھ لیا کرتے تھے، اپنی بکری کا دودھ خود دھوتے تھے اور اپنے ذاتی کام خود کیا کرتے تھے۔ حسن، رواہ الترمذی فی الشمائل و البخاری فی الأدب المفرد۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «حسن، رواه الترمذي [في الشمائل (341) والبخاري في الأدب المفرد (541 وسنده حسن)] ٭ الشطر الأول إلي ’’في بيته‘‘ رواه أحمد (6/ 106، 121، 167، 260 أيضًا) و فيه علة عند أحمد (241/6) و للحديث شواھد عند أحمد (6/ 256) وغيره.»