وعن الاسود قال: سالت عائشة: ما كان النبي صلى الله عليه وسلم يصنع في بيته؟ قالت: كان يكون في مهنة اهله-تعني خدمة اهله-فإذا حضرت الصلاة خرج إلى الصلاة. رواه البخاري وَعَنِ الْأَسْوَدِ قَالَ: سَأَلْتُ عَائِشَةَ: مَا كَانَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَصْنَعُ فِي بَيْتِهِ؟ قَالَتْ: كَانَ يَكُونُ فِي مَهْنَةِ أَهْلِهِ-تَعْنِي خدمَة أَهله-فَإِذا حضرت الصَّلَاة خرج إِلَى الصَّلَاة. رَوَاهُ البُخَارِيّ
اسود ؒ بیان کرتے ہیں، میں نے عائشہ رضی اللہ عنہ سے دریافت کیا، نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم اپنے گھر میں کیا کیا کرتے تھے؟ انہوں نے فرمایا: آپ اپنے اہل خانہ کی خدمت میں مصروف رہتے تھے، جب نماز کا وقت ہو جاتا تو آپ نماز کے لیے تشریف لے جاتے تھے۔ متفق علیہ، رواہ البخاری۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (676)»