وعن انس إن رجلا سال النبي صلى الله عليه وسلم غنما بين جبلين فاعطاه إياه فاتى قومه فقال: اي قوم اسلموا فو الله إن محمدا ليعطي عطاء ما يخاف الفقر. رواه مسلم وَعَن أنس إِنَّ رَجُلًا سَأَلَ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسلم غَنَمًا بَيْنَ جَبَلَيْنِ فَأَعْطَاهُ إِيَّاهُ فَأَتَى قَوْمَهُ فَقَالَ: أَي قوم أَسْلمُوا فو الله إِنَّ مُحَمَّدًا لَيُعْطِي عَطَاءً مَا يَخَافُ الْفَقْرَ. رَوَاهُ مُسلم
انس رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ ایک آدمی نے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے اتنی بکریاں مانگیں جس سے دو پہاڑوں کا درمیانی فاصلہ بھر جائے، آپ نے اتنی ہی اسے دے دیں تو وہ اپنی قوم کے پاس گیا اور انہیں کہا: میری قوم! اسلام قبول کر لو، اللہ کی قسم! محمد (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) اس قدر عطا فرماتے ہیں، کہ وہ فقر کا اندیشہ نہیں رکھتے۔ (یا فقر کا اندیشہ نہیں رہتا) رواہ مسلم۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «رواه مسلم (58/ 2312)»