مشكوة المصابيح کل احادیث 6294 :حدیث نمبر

مشكوة المصابيح
كتاب أحوال القيامة وبدء الخلق
--. انبیاء اور رسولوں کی تعداد
حدیث نمبر: 5737
Save to word اعراب
وعن ابي ذر قال: قلت: يا رسول الله اي الانبياء كان اول؟ قال: «آدم» . قلت: يا رسول الله ونبي كان؟ قال: «نعم نبي مكلم» . قلت: يا رسول الله كم المرسلون؟ قال: «ثلاثمائة وبضع عشر جما غفيرا» وفي رواية عن ابي امامة قال ابو ذر: قلت يا رسول الله كم وفاء عدة الانبياء؟ قال: «مائة الف واربعة وعشرون الفا الرسل من ذلك ثلاثمائة وخمسة عشر جما غفيرا» وَعَنْ أَبِي ذَرٍّ قَالَ: قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ أَيُّ الْأَنْبِيَاءِ كَانَ أَوَّلَ؟ قَالَ: «آدَمُ» . قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ وَنَبِيٌّ كَانَ؟ قَالَ: «نَعَمْ نَبِيٌّ مُكَلَّمٌ» . قُلْتُ: يَا رَسُولَ اللَّهِ كم المُرْسَلُونَ؟ قَالَ: «ثَلَاثمِائَة وبضع عشر جماً غفيراً» وَفِي رِوَايَة عَنْ أَبِي أُمَامَةَ قَالَ أَبُو ذَرٍّ: قَلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَمْ وَفَاءُ عِدَّةِ الْأَنْبِيَاءِ؟ قَالَ: «مِائَةُ أَلْفٍ وَأَرْبَعَةٌ وَعِشْرُونَ أَلْفًا الرُّسُلُ مِنْ ذَلِكَ ثَلَاثُمِائَةٍ وَخَمْسَةَ عَشَرَ جَمًّا غَفِيرًا»
ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! سب سے پہلے نبی کون تھے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: آدم ؑ۔ میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! کیا وہ نبی تھے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ہاں، ایسے نبی تھے جن پر صحیفہ نازل کیا گیا تھا۔ میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! رسول کتنے تھے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: تین سو اور دس سے کچھ اوپر کا جم غفیر تھا۔ اور ابوامامہ رضی اللہ عنہ کی روایت میں ہے، ابوذر رضی اللہ عنہ بیان کرتے ہیں، میں نے عرض کیا، اللہ کے رسول! انبیا ؑ کی کل تعداد کتنی ہے؟ آپ صلی ‌اللہ ‌علیہ ‌وآلہ ‌وسلم نے فرمایا: ایک لاکھ چوبیس ہزار، ان میں سے رسولوں کی تعداد تین سو پندرہ ایک جم غفیر ہے۔ اسنادہ ضعیف، رواہ احمد۔

تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله:
«إسناده ضعيف، رواه أحمد (5/ 178 ح 21879)
٭ فيه عبيد بن خشخاش لين وأبو عمر الدمشقي: ضعيف.
رواية أبي أمامة: سنده ضعيف جدًا، رواها أحمد (5/ 265، 266 ح 22644) فيه علي بن يزيد الألھاني ضعيف جدًا و معان بن رفاعة ضعيف.»

قال الشيخ زبير على زئي: إسناده ضعيف


https://islamicurdubooks.com/ 2005-2024 islamicurdubooks@gmail.com No Copyright Notice.
Please feel free to download and use them as you would like.
Acknowledgement / a link to https://islamicurdubooks.com will be appreciated.