عن عائشة ان النبي صلى الله عليه وسلم قال: «ليس احد يحاسب يوم القيامة إلا هلك» . قلت: او ليس يقول الله: (فسوف يحاسب حسابا يسيرا) فقال: «إنما ذلك العرض ولكن من نوقش في الحساب يهلك» . متفق عليه عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «لَيْسَ أَحَدٌ يُحَاسَبُ يَوْمَ الْقِيَامَةِ إِلَّا هَلَكَ» . قلتُ: أوَ ليسَ يقولُ اللَّهُ: (فسوْفَ يُحاسبُ حسابا يَسِيرا) فَقَالَ: «إِنَّمَا ذَلِكَ الْعَرْضُ وَلَكِنْ مَنْ نُوقِشَ فِي الْحساب يهلكُ» . مُتَّفق عَلَيْهِ
عائشہ رضی اللہ عنہ سے روایت ہے کہ نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”روز قیامت جس کسی سے حساب لیا گیا وہ مارا گیا۔ “ میں نے عرض کیا، کیا اللہ نے یہ نہیں فرمایا: ”(جس کسی کو نامہ اعمال اس کے دائیں ہاتھ میں دیا جائے گا) اس سے آسان حساب لیا جائے گا۔ “ آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا: ”یہ تو صرف پیش کرنا ہو گا، لیکن جس کی حساب میں جانچ پڑتال کی گئی وہ ہلاک ہو گا۔ “ متفق علیہ۔
تحقيق و تخريج الحدیث: محدث العصر حافظ زبير على زئي رحمه الله: «متفق عليه، رواه البخاري (103) و مسلم (79/ 2876)»